امریکہ اسرائیل کے لیے مشرق وسطیٰ میں جنگی جہازوں اور طیاروں میں اضافہ کرے گا
- Home
- امریکہ اسرائیل کے لیے مشرق وسطیٰ میں جنگی جہازوں اور طیاروں میں اضافہ کرے گا
امریکہ اسرائیل کے لیے مشرق وسطیٰ میں جنگی جہازوں اور طیاروں میں اضافہ کرے گا
محمد ہارون عثمان(اگست 03، بیورو رپورٹ) پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو ایران اور اس کے اتحادیوں کے حملے سے بچانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں اضافی جنگی جہاز اور لڑاکا طیارے تعینات کرے گا، ایران میں حماس کے سرکردہ رہنما اسماعیل ہانیہ اور حزب اللہ کے کمانڈر کی ہلاکت کے بعد خطے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ تناؤ کا
پینٹاگون نے کہا ہے کہ میزائل ڈیفنس فورسز کو تیار رکھا گیا ہے۔ پینٹاگون نے کہا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کے قتل کے بعد اسرائیل کے دفاع کا عزم برقرار ہے، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کو سبق سکھانے کا عزم کیا ہے اور تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کو تہران میں حماس کا ایک رہنما مارا گیا۔ ایران اور غزہ میں اس کے اتحادیوں نے اس کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔ اسرائیل نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے 62 سالہ اسماعیل ہانیہ کو وسیع پیمانے پر حماس کا اعلیٰ رہنما سمجھا جاتا تھا۔ اس نے غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا تھا، ہانیہ کی موت کی خبر اسرائیل کی جانب سے لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈر کو مارنے کے دعوے کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی تھی۔
پینٹاگون نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس نئی تعیناتی سے امریکی افواج کی سیکیورٹی میں اضافہ ہوگا، اسرائیل کے دفاع میں تعاون میں اضافہ ہوگا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ امریکا اپریل میں اسرائیل پر ایران کے ڈرون حملے کے بعد جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے۔ تعیناتی۔ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے تقریباً 300 ڈرون مار گرائے۔
بنگلہ دیش میں ریزرویشن کے خلاف مظاہروں کے دوران کئی بچے ہلاک: یونیسیف
محمد ہارون عثمان(اگست 03، بیورو رپورٹ) اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں ریزرویشن کے خلاف طلبہ کے مظاہرے کے دوران متعدد بچے ہلاک ہوئے ہیں، بچوں کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم یونیسیف کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں طلبہ کے مظاہرے کے دوران کم از کم 32 بچے ہلاک ہوئے ہیں۔
یونیسیف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے بچوں میں سے ایک کی عمر پانچ سال بھی نہیں تھی۔ ہلاک ہونے والے زیادہ تر لوگ صرف مظاہرے کو دیکھ رہے تھے۔
یونیسیف کے جنوبی ایشیا کے علاقائی ڈائریکٹر سنجے وجیسیکرا کا کہنا ہے کہ انھیں اس ہفتے بنگلہ دیش کے دورے کے دوران حراست میں لیے جانے والے بچوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ مرنے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 13 سال یا اس سے زیادہ تھیں۔ ایک بچے کی عمر پانچ سال سے کم ہے اور ایک بچے کی عمر چھ سے بارہ سال کے درمیان ہے۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں نہیں معلوم کہ یونیسیف کو یہ ڈیٹا کہاں سے ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے، جو بھی مرے ہم اس کی تحقیقات کریں گے اور مجرموں کو سزا دی جائے گی، طلباء احتجاج میں زخمی، ہلاک اور گرفتار ہونے والوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
- Share