بابو نے جگن حکومت پر ریاست کی بدحالی کا ذمّہ دار ٹھہرایا

  • Home
  • بابو نے جگن حکومت پر ریاست کی بدحالی کا ذمّہ دار ٹھہرایا
وائی ​​ایس آر سی پی حکومت کی ’بدانتظامی‘ کی وجہ سے ریاست پر بہت زیادہ قرضہ ہے اور آمدنی میں کمی ہوئی ہے۔

بابو نے جگن حکومت پر ریاست کی بدحالی کا ذمّہ دار ٹھہرایا

محمد ہارون عثمان( بیورو ) وائی ​​ایس آر سی پی حکومت کی ’بدانتظامی‘ کی وجہ سے ریاست پر بہت زیادہ قرضہ ہے اور آمدنی میں کمی ہوئی ہے۔ چیف منسٹر نارا چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ این ڈی اے حکومت ₹ 1,35,224 کروڑ کی بھاری ذمہ داریوں کا سامنا کرنے کے باوجود ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کی ادائیگی اس مالی سال میں کی جانی ہے۔

انہوں نے 26 جولائی (جمعہ) کو اسمبلی میں اجلاس کے آخری دن ریاستی مالیات کی حالت پر ایک وائٹ پیپر پیش کیا، جس میں پچھلی YSRCP حکومت کی مبینہ مالی بدانتظامی کو اجاگر کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جمع شدہ واجبات میں وینڈرز اور اسکیموں کے واجبات (₹1,13,244 کروڑ) اور ملازمین (₹21,980 کروڑ) شامل ہیں، جنہیں اب ترجیحی بنیادوں پر صاف کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بھی زیادہ قرض ہو سکتے ہیں جن کا حساب نہیں لیا گیا ہے۔ دیگر ساختی قرضے بھی ہیں، جو وقت کے ساتھ ادا کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 5,615 توہین کے مقدمات، 3,269 رٹ درخواستیں ہدایات کے ساتھ اور 16,104 دیگر رٹ درخواستیں مختلف مراحل پر تھیں، اور ان سبھی میں حکومت پر 3,542 کروڑ روپے کی ذمہ داری شامل ہے۔

شرح نمو میں کمی کی وجہ سے ریاست کو 6.94 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہاں تک کہ COVID-19 کے اثرات کے تحت، ریاست کو 52,197 کروڑ روپے کی اضافی آمدنی حاصل کرنی چاہیے تھی۔

قلیل مدتی بجلی کی خریداری کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے حکومت پر اضافی بوجھ کا تخمینہ 12,250 کروڑ روپے ہے۔ ریت کی غیر قانونی کانکنی سے ₹7,000 کروڑ کا نقصان ہوا اور ‘معدنی دولت کی لوٹ مار’ سے ₹9,750 کروڑ کا نقصان ہوا۔ امراوتی اور پولاورم پراجکٹس کے ٹھیکوں کی منسوخی کی وجہ سے حکومت کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ مالی وسائل کی بدانتظامی کے نتیجے میں ریاستی مالیات پر اضافی بوجھ پڑا۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *