بی آر ایس نے ریاست گیر احتجاج کیا اور کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا

  • Home
  • بی آر ایس نے ریاست گیر احتجاج کیا اور کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا

بی آر ایس نے ریاست گیر احتجاج کیا اور کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا

محمد ہارون عثمان(ستمبر ۱۷, بیورو رپورٹ)
محمد ہارون عثمان(ستمبر ۱۷, بیورو رپورٹ)

بی آر ایس نے ریاست گیر احتجاج کیا اور کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا, بی آر ایس نے ریاست گیر احتجاج کی قیادت کی، بی آر ایس کارکنوں نے منگل کو کانگریس حکومت کی جانب سے سکریٹریٹ کی عمارت سمیت تمام ضلع، ڈویژنل اور حلقہ کے ہیڈکوارٹرس پر تلنگانہ تللی کے مجسموں اور پینٹنگز کا ‘پالبھیشیکم’ کیا بی آر ایس کارکنان کا کہنا ہے کہ کانگریس حکومت نے تلنگانہ تللی کے مجسموں سامنے راجیو گاندھی کا مجسمہ نصب کردیا ہے جس کی وجہ سے ریاست گیر احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے کانگریس حکومت سے راجیو گاندھی کے مجسمہ کی جگہ تلنگانہ تللی کے مجسمہ کو اصل منصوبہ کے مطابق نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ بھی کیا۔

تلنگانہ بھون میں بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ کے علاوہ قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر ایس مدھوسودن چاری، سابق وزراء وی سرینواس گوڑ، جی جگدیش ریڈی، سی ایچ ملا ریڈی اور گنگولا کملاکر، ایم ایل اے کالیرو وینکٹیش، پلا راجیشور ریڈی اور دیگر موجود تھے۔ سابق ایم پی ملوتھ کویتھا نے تلنگانہ تللی کو پھول چڑھائے خراج عقیدت پیش کیا۔

سابق وزراء ٹی ہریش راؤ، ویمولا پرشانت ریڈی، ایس نرنجن ریڈی اور دیگر سینئر قائدین نے بھی تلنگانہ تللی مجسمہ کا پالابھشیک کیا اور اپنے اپنے حلقوں میں احتجاج میں شامل ہوئے۔ تلنگانہ کے کئی کارکنان اور بی آر ایس کے حامی بھی ریاست بھر میں بی آر ایس کیڈر کی قیادت میں احتجاج میں شامل ہوئے اور کانگریس حکومت کے فیصلے کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اور کانگریس کے دیگر قائدین راجیو گاندھی کا احترام کرتے ہیں تو انہوں نے آج تک گاندھی بھون میں ٹی پی سی سی ہیڈکوارٹر میں ان کا مجسمہ کیوں نہیں لگایا۔

سی وی آنند نے کہا کہ گنیش مورتی وسرجن جلوس کی 20,000 پولیس فورس کی نگرانی کی گئی۔

حیدرآباد: شہر میں گنیش مورتی وسرجن جلوس کو 20,000 پولیس فورس کی نگرانی میں پرامن طریقے سے انجام دیا جارہا ہے، سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند نے منگل کو کہا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس بڑے ایونٹ کے لیے چند ماہ سے منصوبہ بندی شروع کر دی تھی اور یہ عمل دیگر سرکاری محکموں اور عوام کے تعاون سے خوش اسلوبی سے جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خیریت آباد گنیش مورتی کا حسین ساگر میں دوپہر 1.30 بجے وسرجن کیا گیا۔ آنند نے کہا، “یہ ہمارے عہدیداروں کی محنت کی وجہ سے ممکن ہوا، جنہوں نے 70 فٹ اونچے مجسمے کے دورے کی منصوبہ بندی میں پورا دن صرف کیا۔”

کرین آپریٹرز اور متعلقہ کام پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے ایک شفٹ کا نظام وضع کیا گیا اور جلوس کے لیے شفٹ کی بنیاد پر پولیس فورس کو تعینات کیا گیا۔ پولیس کو امید ہے کہ بدھ کی صبح تک شہر کی اہم سڑکیں معمول کی ٹریفک کے لیے خالی ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا، “رات گئے حسین ساگر پہنچنے والے مورتیوں کے لیے نیکلس روڈ پر ایک الگ ہولڈنگ ایریا مختص کیا گیا ہے۔ ہولڈنگ ایریا میں ٹرک بھیجے جائیں گے اور وسرجن منصوبہ بندی کے ساتھ کیا جائے گا”۔ حیدرآباد پولیس کمشنر ڈی جی پی ڈاکٹر جتیندر، جی ایچ ایم سی کمشنر کے۔ امرپالی کٹا نے حیدرآباد کے ضلع کلکٹر اندیپ اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ شہر کا فضائی دورہ کیا اور دن کے وقت جلوس کا جائزہ لیا۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *