حماس کے اس حملے میں اب تک 260 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے

  • Home
  • حماس کے اس حملے میں اب تک 260 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے
Music Festival In Israel

حماس کے اس حملے میں اب تک 260 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے

موسیقی کے شائقین گزشتہ کئی ہفتوں سے سپرنووا میوزک فیسٹیول کا انتظار کر رہے تھے۔ اس کا اہتمام ہفتے کے روز جنوبی اسرائیل کے ایک صحرا میں کیا گیا تھا اسرائیل کی ریسکیو ایجنسی زکا کے مطابق صرف اسی مقام پر حماس کے اس حملے میں اب تک 260 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

ہفتے کے روز جب حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تو سپرنووا میوزک فیسٹیول ان کے ابتدائی اہداف میں سے ایک تھا۔

حماس کے حملے کی جو ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں ان میں سے ایک وہ ویڈیو ہے جس میں لوگ صحرائی میدان میں بھاگ رہے ہیں، یہ وائرل ویڈیو اس میوزک فیسٹیول کی تھی۔

واقعے کے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ پہلا اشارہ اس وقت ہوا جب صبح سویرے سائرن بجنے سے راکٹ کی وارننگ ہوئی۔

اس نے بتایا کہ ’’اس سے پہلے کہ کوئی کچھ سمجھ پاتا، انہوں نے بجلی کاٹ دی اور اچانک کہیں سے وہ (انتہا پسند) گولیاں لے کر اندر آئے اور چاروں طرف سے فائرنگ شروع کردی۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے بھاگنے کی کوشش کی، کچھ بھاگے اور کچھ بھاگ کر اپنی گاڑیوں میں بیٹھ گئے، لیکن جیپ میں آئے مسلح افراد نے گاڑیوں پر فائرنگ شروع کر دی اور بھاگنے والے لوگوں پر گولیاں بھی چلا دیں۔

امریکہ نے اسرائیل کی مدد کے لیے طیارہ بردار جہاز اور جیٹ طیارے بھیجے۔

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی مدد کے لیے ایک طیارہ بردار بحری جہاز، بحری جہاز اور جیٹ طیارے مشرقی بحیرہ روم میں بھیج رہا ہے اور اسرائیل کو اضافی ساز و سامان اور گولہ بارود بھی دیا جائے گا۔

یہ قدم حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد بڑھتے ہوئے تنازعے کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔

اس حملے میں کئی امریکی شہری بھی ہلاک ہو گئے جو اسرائیل میں تھے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اب تک 700 افراد ہلاک اور 100 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا جا چکا ہے۔

اسرائیلی حملے میں غزہ میں 400 سے زائد افراد جاں بحق اور 2300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ یو ایس ایس جیرالڈ آر۔ ایک فورڈ طیارہ بردار بحری جہاز، ایک میزائل کروزر اور چار میزائل علاقے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ امریکی لڑاکا طیارے بھی بھیجے جائیں گے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اسرائیل کو مزید فوجی امداد بھیجی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ اسرائیل کے “مخالف” صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں۔

ایران نے حماس کے حملے میں براہ راست ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے کہا ہے کہ وہ جنوبی اسرائیل میں حماس کے عسکریت پسندوں کے حملے میں “ملوث نہیں” ہے۔

خبر رساں ایجنسی Royers کے مطابق، مشن نے اتوار کو ایک بیان جاری کیا اور کہا – “ہم فلسطین کی حمایت میں مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ تاہم ہم فلسطین کے اس ردعمل میں شامل نہیں ہیں، یہ کارروائی صرف فلسطین کی جانب سے کی گئی ہے۔

اس سے قبل حماس نے کہا تھا کہ ہفتے کو کیے گئے حملے میں ایران نے اس کی مدد کی تھی۔

ایران برسوں سے حماس کی حمایت کرتا رہا ہے اور اس کے جنگجوؤں کو اسلحہ اور تربیت فراہم کرتا ہے۔ شدت پسند گروپ نے کہا تھا کہ ایران کی مدد سے اسے منصوبہ بند حملے میں مدد ملی۔

تاہم امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کو سی این این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمیں کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا جس کی بنیاد پر یہ کہا جا سکے کہ اس حملے کی ہدایات ایران نے دی تھیں یا اس کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *