مجلس نے سات سیٹوں پر کامیابی حاصل کی

  • Home
  • مجلس نے سات سیٹوں پر کامیابی حاصل کی

مجلس نے سات سیٹوں پر کامیابی حاصل کی

اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم نے تلنگانہ کی 119 اسمبلی سیٹوں میں سے نو پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ ان میں سے مجلس نے سات سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

پارٹی کے ممتاز لیڈر اکبر الدین اویسی نے چندرائن گٹہ سیٹ سے الیکشن جیتا تھا۔ اس کے علاوہ یاقوت پورہ، نامپلی، کاروان، ملک پیٹ، بہادر پورہ اور چارمینار سیٹوں پر پارٹی امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تاہم راجندر نگر اور جوبلی ہلز سیٹوں پر پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ دونوں سیٹوں پر بی آر ایس امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔
کانگریس نے جوبلی ہلز سیٹ سے سابق کرکٹر محمد اظہر الدین کو ٹکٹ دیا تھا، لیکن انہیں بھی شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔تلنگانہ میں کانگریس نے حکمراں بی آر ایس کو شکست دی۔ بی آر ایس 2014 میں تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے یہاں اقتدار میں تھی۔
کانگریس نے ریاست میں 64 سیٹیں جیتی ہیں۔ وہیں بی آر ایس کو 39 سیٹیں ملی ہیں۔ووٹ فیصد کی بات کریں تو کانگریس کو 39.40 فیصد ووٹ ملے ہیں اور بی آر ایس کو 37.35 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ جبکہ اے آئی ایم آئی ایم کو 2.22 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
اویسی نے کیا کہا؟
کانگریس کی جیت پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام نے فیصلہ کیا ہے اور ہمیں اس کا احترام کرنا چاہئے، گزشتہ 10 سالوں میں کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ میں ترقی ہوئی ہے، لیکن ہم عوام کے فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔محترم۔ میں عوام کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ہمیں 7 سیٹوں پر جتوایا۔

مذہبی تنازعات میں گھرے بی جے پی لیڈر ٹی راجہ سنگھ 22 ہزار ووٹوں سے جیت گئے۔

تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج میں بی جے پی نے آٹھ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ان فاتحوں میں سے ایک ٹی راجہ سنگھ ہیں، جو ماضی میں مذہبی تنازعات میں بھی گھرے ہوئے تھے۔
حیدرآباد کی گوشا محل سیٹ پر بی جے پی امیدوار ٹی راجہ سنگھ کی کارکردگی سب سے بہتر رہی۔ انہوں نے یہ سیٹ 21 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے جیتی ہے۔ اس سیٹ پر یہ ان کی تیسری جیت ہے۔
ٹی راجہ سنگھ اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ وہ سال 2014 میں بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔
گزشتہ سال ٹی راجہ سنگھ نے پیغمبر اسلام محمد کے بارے میں ایک متنازعہ بیان دیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں انہیں تقریباً دو ماہ تک جیل میں رہنا پڑا۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے انہیں اس شرط کے ساتھ ضمانت دی تھی کہ وہ کوئی اشتعال انگیز تقریر نہیں کریں گے۔
یہ معاملہ بڑھ گیا اور بی جے پی نے انہیں معطل کر دیا۔ تاہم اس سال اکتوبر میں ان کی معطلی منسوخ کر دی گئی تھی۔

تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں سابق کرکٹر محمد اظہر الدین کو کس نے شکست دی؟

تلنگانہ میں کانگریس پارٹی نے بڑی جیت درج کی ہے لیکن اس کے باوجود پارٹی کے کئی بڑے لیڈروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ان میں کرکٹر سے سیاستداں بنے محمد اظہر الدین بھی شامل ہیں۔محمد اظہر الدین کو کانگریس نے جوبلی ہلز سیٹ سے امیدوار بنایا تھا۔ لیکن بھارت راشٹرا سمیتی یعنی بی آر ایس کے امیدوار نے یہ سیٹ جیت لی ہے۔
جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ حیدرآباد ضلع میں آتا ہے۔محمد اظہر الدین کو 64 ہزار ووٹ ملے۔ جیتنے والے بی آر ایس امیدوار مگنتی گوپی ناتھ کو 80 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔
اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم نے بھی اس سیٹ پر اپنا امیدوار کھڑا کیا تھا۔ لیکن انہیں صرف آٹھ ہزار کے قریب ووٹ ملے۔
کانگریس نے ریاست میں 64 سیٹیں جیتی ہیں۔ بی آر ایس نے 39 سیٹیں جیتی ہیں۔ ووٹ فیصد کی بات کریں تو کانگریس کو 39.40 فیصد اور بی آر ایس کو 37.35 فیصد ووٹ ملے۔ جبکہ اے آئی ایم آئی ایم کو 2.22 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *