مودی سرنام کیس: راہل گاندھی نے سپریم کورٹ میں تازہ حلف نامے میں کیا کہا؟

  • Home
  • مودی سرنام کیس: راہل گاندھی نے سپریم کورٹ میں تازہ حلف نامے میں کیا کہا؟
Rahul Gandhi

مودی سرنام کیس: راہل گاندھی نے سپریم کورٹ میں تازہ حلف نامے میں کیا کہا؟

کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے بدھ کو سپریم کورٹ میں دیے گئے اپنے حلف نامہ میں مودی سرنام کیس میں سزا پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔

راہول گاندھی نے اپنے حلف نامے میں لکھا ہے کہ ‘انہوں نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں قصوروار نہیں ہیں اور یہ سزا برقرار نہیں ہے’۔

حلف نامے کے مطابق اگر اسے معافی مانگنی تھی اور سزا کم کرنی ہوتی تو وہ پہلے ہی کر چکے ہوتے۔

اس میں مزید کہا گیا، “شکایت کرنے والے گجرات کے ایم ایل اے پورنیش ایشور بھائی مودی نے سپریم کورٹ میں اپنے جواب میں راہول گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے ‘مغرور’ کا لفظ استعمال کیا کیونکہ انہوں نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا ہے۔”

“راہول گاندھی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ مجرمانہ عمل کا استعمال کرتے ہوئے اور عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت اپنی کوئی غلطی نہ ہونے پر معافی مانگیں، جو کہ عدالتی عمل کا سراسر زیادتی ہے اور اسے عدالت کو قبول نہیں کیا جانا چاہیے۔”

حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ‘یہ انتہائی معمولی جرم کو دیکھتے ہوئے ایک غیر معمولی معاملہ ہے اور اس نے ایک منتخب رکن پارلیمنٹ کے طور پر درخواست گزار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔’

راہل گاندھی نے حلف نامہ میں کہا، “لہذا، اپیل کی جاتی ہے کہ عرضی گزار (راہول گاندھی) کی سزا پر روک لگائی جائے تاکہ وہ لوک سبھا کے موجودہ اور مستقبل کے اجلاس میں حصہ لے سکیں۔”
راہول گاندھی کو مودی سرنام کیس میں ان کے ریمارکس کے لیے مجرمانہ ہتک عزت کے تحت سزا سنائی گئی تھی اور انہوں نے گجرات ہائی کورٹ سے اس فیصلے کو معطل کرنے کی اپیل کی تھی۔

لیکن ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے سے راحت دینے سے انکار کر دیا۔

مئی 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں راہل گاندھی نے مودی کنیت سے متعلق ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔

راہل گاندھی پر مودی برادری کی ساکھ کو ٹھیس پہنچانے کا الزام تھا۔

گجرات میں بی جے پی ایم ایل اے اور سابق وزیر پرنیش مودی نے راہل کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

راہل گاندھی نے کہا تھا کہ جب انہوں نے یہ بیان دیا تو ان کا ارادہ کسی کمیونٹی کی ساکھ کو ٹھیس پہنچانے کا نہیں تھا۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *