نامپلی میں جی ایچ ایم سی کمشنر کا ہنگامی دورہ
- Home
- نامپلی میں جی ایچ ایم سی کمشنر کا ہنگامی دورہ
نامپلی میں جی ایچ ایم سی کمشنر کا ہنگامی دورہ
حیدرآباد: نامپلی میں جی ایچ ایم سی کمشنر کا ہنگامی دورہ رکن اسمبلی جناب محمد ماجد حسین نے تفصیلات سے آگاہ کروایا اور جلد سے جلد رُکے ہوئے کاموں کی تکمیل مطالبہ کیا۔
کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین نامپلی کے رکن اسمبلی جناب محمد مجید حسین نے محترمہ امرپالی کٹا آئی اے ایس (جی ایچ ایم سی کمشنر) اور انوراگ جینتی (زونل کمشنر خیرت آباد زون) اور جی ایچ ایم سی کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ نامپلی حلقہ میں مختلف ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا۔ حیدرآباد کے نامپلی اسمبلی حلقہ کے تحت مختلف علاقوں میں کلیئرنس کا کام اور زیر التواء ہیں جس کیلئے جی ایچ ایم سی کمشنر کو دورہ کروایا گیا اور تفصیلات فراہم کی گئی۔
اس موقع پر رکن اسمبلی جناب محمد ماجد حسین کے ہمراہ جناب سرفراز صدیقی (احمد نگر کونسلر)، جناب ظفر خان (ملے پلی کونسلر)، ڈاکٹر محمد قا صم (وجئے نگر کونسلر)، جناب خواجہ معین الدین (سابق کونسلر آصف نگر) اور نامپلی حلقہ کے کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین پرائمری یونٹ کے اراکین موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ نے قرض معافی کو مکمل طور پر نافذ کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا
راما راؤ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انتخابات کے دوران 2 لاکھ روپے تک کے قرض معافی کا وعدہ کرکے کسانوں کو گمراہ کیا لیکن اسے جزوی طور پر نافذ کیا جس سے تقریباً 22 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا۔ راؤ نے کہا، “وزیر اعلیٰ نے قرض معافی کو مکمل طور پر نافذ کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا، لیکن وزیر زراعت کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہے،” راؤ نے کہا۔
بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کانگریس حکومت نے فصل قرض معافی کو جزوی طور پر نافذ کرکے کسانوں کو دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر زراعت تملا ناگیشور راؤ کا یہ اعتراف کہ 20 لاکھ کسان اب بھی قرض معافی کے منتظر ہیں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے جھوٹے دعووں کو بے نقاب کرتے ہیں۔
راما راؤ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انتخابات کے دوران 2 لاکھ روپئے تک قرض معافی کا وعدہ کرکے کسانوں کو دھوکہ دیا لیکن اس پر جزوی طور پر عمل کیا جس سے تقریباً 22 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا۔ انہوں نے کہا، “وزیر اعلیٰ نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ انہوں نے 100 فیصد قرض معافی مکمل کر لی ہے، لیکن وزیر زراعت کے بیانات نے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں سابق کی ناکامی کو بے نقاب کر دیا ہے،” انہوں نے کہا۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریزیڈنٹ نے نشاندہی کی کہ گزشتہ سال 9 دسمبر تک فصلوں کے قرض کی معافی کو نافذ کرنے کے وعدوں کے باوجود، 10 ماہ گزرنے کے بعد بھی، 20 لاکھ کسان راحت سے محروم ہیں۔
“2 لاکھ روپے کی قرض معافی کو مکمل کرنے کا دعویٰ ایک دھوکہ ہے،” انہوں نے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اسے شبہ ہے کہ مزید کسانوں کو غیر رسمی طور پر فصل قرض معافی کے فوائد سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے فصل قرض معافی اسکیم میں سرکاری طور پر شامل نہ ہونے والوں کے ساتھ حکومت کے سلوک پر سوال اٹھایا اور کسانوں کو ریتھو بندھو سرمایہ کاری کی امداد فراہم کرنے میں تاخیر کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ گدھ حکومت کسانوں کے لیے کیا فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کی بے عملی ریاست کے کسانوں کے لیے ایک لعنت بن گئی ہے۔
- Share