اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر کابینہ کی ووٹنگ میں تاخیر کر دی

  • Home
  • اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر کابینہ کی ووٹنگ میں تاخیر کر دی

اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر کابینہ کی ووٹنگ میں تاخیر کر دی

اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر کابینہ کی ووٹنگ میں تاخیر کر دی اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری کے لیے جمعرات کو ہونے والی کابینہ کی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے۔

بینجمن نیتن یاہو نے حماس پر آخری لمحات میں معاہدے میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ “معاملات کو حل کر لیا گیا ہے اور انہیں یقین ہے کہ منصوبہ بندی کے مطابق اتوار سے جنگ بندی شروع ہو جائے گی۔”

اسرائیلی وفد کی جانب سے معاہدے پر رضامندی کے بعد بھی سیکیورٹی کابینہ اور حکومت کی منظوری کے بغیر اس پر عمل درآمد نہیں کیا جا سکتا۔

حماس کا کہنا ہے کہ وہ اس معاہدے کے لیے پرعزم ہے لیکن بی بی سی سمجھتا ہے کہ وہ اس معاہدے کے تحت رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست میں اپنے کچھ ارکان کے نام شامل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے ہندوستان پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

امریکا اور ثالث قطر نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس نے غزہ میں جاری جنگ ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

معاہدے کی شرائط کے مطابق حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔ اس کے بدلے میں اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کرے گا۔ پچھلے ڈیڑھ سال سے جاری اسرائیل اور حماس کی جنگ کو دیکھتے ہوئے اسے ایک اہم کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے شدت پسندوں نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملے شروع کر دیے۔

حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 46,700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر عام شہری ہیں، تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ نے نہ صرف مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کیا ہے بلکہ پوری دنیا کو متاثر کیا ہے۔

بھارت بھی اس سے اچھوت نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستانی وزارت خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

ہندوستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “ہندوستان کو امید ہے کہ یہ معاہدہ غزہ کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کے بلاتعطل بہاؤ کو یقینی بنائے گا۔ ہم نے مسلسل تمام یرغمالیوں کی رہائی، جنگ بندی اور اس مسئلے کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے کی وکالت کی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے مطابق اس معاہدے کے تحت، جو تین مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا، جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کی تعمیر نو سے متعلق اقدامات کیے جائیں گے، اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والا یہ معاہدہ کئی محاذوں پر بھارت کو بھی ریلیف فراہم کر سکتا ہے۔ .

ہندوستان کے مشرق وسطیٰ میں گہرے اقتصادی اور تزویراتی مفادات ہیں جو اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعات کی وجہ سے عدم استحکام کے دور سے گزر رہا ہے۔

ایسے میں یہ جاننا ضروری ہو جاتا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ نے ہندوستان کے مفادات کو کس طرح متاثر کیا ہے اور اب اسے جنگ بندی سے کہاں سے راحت ملے گی۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *