سی ڈبلیو سی کی میٹنگ کے بعد کانگریس کی پہلی فہرست ممکن CWC Meeting On 16 September
- Home
- سی ڈبلیو سی کی میٹنگ کے بعد کانگریس کی پہلی فہرست ممکن CWC Meeting On 16 September
سی ڈبلیو سی کی میٹنگ کے بعد کانگریس کی پہلی فہرست ممکن CWC Meeting On 16 September
کانگریس ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی امیدواروں کی فہرست کا اعلان کرنے سے پہلے ون نیشن ون الیکشن کے معاملے پر مزید وضاحت کا انتظار کرنے کے موڈ میں دکھائی دے رہی ہے۔
اگر مرکز طے شدہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہونے والے پانچ ریاستوں کے انتخابات کو یکجا کرکے جزوی طور پر ‘ون نیشن ون الیکشن’ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو اے آئی سی سی کو فہرست پر ایک نئی نظر ڈالنی ہوگی۔ امیدواروں کی تعداد، کیونکہ ان میں سے کچھ کو لوک سبھا انتخابات کے لیے میدان میں اتارنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے پیش نظر، ٹی پی سی سی کی جانب سے گزشتہ چند دنوں میں یہ اعلان کرنے کے باوجود کہ وہ جلد ہی فہرست کا اعلان کرے گی، اسکریننگ کمیٹی نے ابھی تک ناموں کو شارٹ لسٹ نہیں کیا ہے۔ تاہم، پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی ہائی کمان کو اپنی سفارشات پیش کرنے سے پہلے 16 ستمبر کو حیدرآباد میں ہونے والی کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے مکمل ہونے کا انتظار کریں گے۔ کانگریس فہرست کے اعلان پر بھی نظر ثانی کر رہی ہے کیونکہ وہ ٹکٹ حاصل کرنے میں ناکام امیدواروں کے ردعمل کو کم کرنا چاہتی ہے۔
ایک امیدوار نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ غیر یقینی صورتحال کب ختم ہوگی۔ ٹی پی سی سی کے سابق صدر این اتم کمار ریڈی نے کہا کہ بدھ کی میٹنگ میں امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی ہائی کمان کو بھیجی جانے والی فہرست کو حتمی شکل دینے سے پہلے مزید بات چیت کی جائے گی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کے مرلیدھرن کی قیادت میں انتخابی پینل یہاں تین روزہ دورے پر آیا تھا اور اس نے ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی (پی ای سی)، سابق پی سی سی صدور اور ضلع کانگریس کمیٹیوں (ڈی سی سی) کے علاوہ دیگر اہم قائدین سے ملاقاتیں کیں۔
اپنے دورے کے اختتام پر، انہوں نے کہا کہ پی ای سی کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹس اور امیدواروں کی جانچ پڑتال کے لیے ڈی سی سی کی جانب سے دی گئی تجاویز پر بحث کا ایک اور دور منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے اب تک مرتب کی گئی رپورٹس کی تفصیلات مرکزی الیکشن کمیٹی (سی ای سی) کو بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ناموں کو حتمی شکل دینے میں مزید 15 دن لگ سکتے ہیں۔ اے آئی سی سی (تلنگانہ انچارج) مانیک راؤ ٹھاکرے نے کہا کہ اوسطاً تین بہترین نام سی ای سی کو بھیجے جائیں گے۔
یاد رہے مرکز کی ون نیشن ون الیکشن کی پالیسی اگر کامیاب ہو جاتی ہے تو پھر پور ملک میں ایک وقت انتخابات ہوں گے اسی وجہ سے ملک میں بہت سی سیاسی جماعتیں پریشان ہیں کہ پارٹی سے کونسے لیڈر کو اسمبلی کا ٹکٹ دیں اور کس کو لوک سبھا کا۔ یہی صورت حال بھارت راشٹریہ سمیتی کی بھی نظر آرہی ہے۔
- Share