مالدیپ میں موجود ہندوستانی فوجیوں کو وہاں سے ہٹایا جائے گا

  • Home
  • مالدیپ میں موجود ہندوستانی فوجیوں کو وہاں سے ہٹایا جائے گا

مالدیپ میں موجود ہندوستانی فوجیوں کو وہاں سے ہٹایا جائے گا

مالدیپ کے ساتھ کشیدگی کے ماحول کے درمیان ہندوستانی وزارت خارجہ نے وہاں موجود ہندوستانی فوجیوں کو ہٹانے کے بارے میں نئی ​​معلومات دی ہیں۔ جمعرات کو اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ مالدیپ میں موجود ہندوستانی فوجیوں کو وہاں سے ہٹایا جائے گا۔ انہیں ہٹانے کے بعد ہندوستان کی تکنیکی ٹیم ان کی جگہ لے گی۔

کئی عالمی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بھارت درمیانی راستہ تلاش کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے اور مالدیپ کو بھی اس راستے کی تیاری کرنی تھی۔ ہو سکتا ہے وہاں ہندوستانی فوجی نہ ہوں لیکن ہندوستان اپنی تکنیکی ٹیم کے ساتھ یہ کام کروا سکتا ہے۔مالدیپ کا جغرافیائی محل وقوع بہت اہم ہے کیونکہ خلیجی ممالک سے درآمد کی جانے والی توانائی صرف مالدیپ کے راستے آتی ہے۔ ایسے میں مالدیپ ہندوستان کے لیے اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے۔

نئی دہلی میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سینٹر فار چائنیز اسٹڈیز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اروند یلری نے گزشتہ ہفتے بی بی سی کو بتایا کہ مالدیپ کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے تاکہ تعلقات حد سے بڑھ کر خراب نہ ہوں۔

پروفیسر یلری کے مطابق، ابتدائی طور پر مالدیپ ہندوستانی فوجیوں کے مکمل انخلاء پر بضد تھا، لیکن یہ بڑی بات ہے کہ اس نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ جو لوگ یہاں تعینات کیے جائیں گے، وہ فعال خدمات میں شامل نہ ہوں۔

وہ کہتے ہیں، “جب کسی حاضر سروس فوجی کو اپنے ملک میں تعینات کیا جاتا ہے تو قدرتی خدشات ہوتے ہیں۔ ریٹائرڈ افسران، کوسٹ گارڈ یا دیگر نیم فوجی دستوں کے معاملے میں صورتحال مختلف ہوتی ہے۔ تاہم، اس طرح کے انتظام کو قبول کرنا مالدیپ کی لچک کی علامت ہے۔ ایک طرح سے، اس نے قبول کیا ہے کہ اس خطے میں ہندوستان کے مفادات سے مکمل طور پر انکار نہیں کیا جاسکتا۔” اس سے قبل مالدیپ نے ہندوستان سے کہا تھا کہ وہ 15 مارچ تک اپنی فوجیں واپس بلا لے۔

تاہم اس ہفتے جب مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے پارلیمنٹ سے خطاب کیا تو انہوں نے کہا کہ “ہم نے باضابطہ طور پر ہندوستان سے مالدیپ سے اپنی فوجیں نکالنے کے لیے کہا ہے۔ اس معاملے پر بات چیت جاری ہے۔ اب تک ہونے والی بات چیت کے مطابق، ایک سے تین” فوجی ایوی ایشن پلیٹ فارم 10 مارچ 2024 تک واپس لے لیا جائے گا۔ باقی دو ایوی ایشن پلیٹ فارمز پر موجود فوجی دستے 10 مئی 2024 تک واپس لے لیے جائیں گے۔

لیکن اب ہندوستانی حکومت نے کہا ہے کہ ہندوستانی فوجیوں کی جگہ ہندوستانی ٹیکنیکل ٹیم لی جائے گی۔گزشتہ سال جب سے محمد معیزو صدر بنے ہیں، مالدیپ اور ہندوستان کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آئے ہیں۔ Muizzu کو چین کی طرف مائل سمجھا جاتا ہے۔

وزارت خارجہ نے کیا کہا؟

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعرات کو کہا کہ اس کی اطلاع 2 فروری کو دہلی میں ہندوستان اور مالدیپ کے اعلیٰ سطحی کور گروپ کی دوسری میٹنگ کے بعد دی گئی اور یہ بھی کہا گیا کہ اس کی تیسری میٹنگ جلد ہی ہوگی۔ مالدیپ میں موجود ہندوستانی فوجیوں کے انخلا کے بعد، ان کی جگہ ہندوستان کی ایک قابل تکنیکی ٹیم لے گی۔”

اسی دوران، حال ہی میں یہ خبر آئی تھی کہ ہندوستان نے مالدیپ کے بجٹ میں کٹوتی کی ہے۔ اس سے جڑے ایک سوال کے جواب میں جیسوال نے کہا کہ یہ رقم دراصل بڑھی ہے۔ جب حتمی اعداد و شمار آئیں گے تو مزید واضح ہو جائے گا کہ امداد میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔

بھارت نے 2023 کے بجٹ میں اس چھوٹے سے جزیرے والے ملک کے لیے 400 کروڑ روپے مختص کیے تھے لیکن بعد میں یہ امداد بڑھا کر 770 کروڑ روپے کر دی گئی۔ لیکن اس سال پیش کردہ عبوری بجٹ میں اس مدد کو گھٹا کر 600 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔

اس بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ “جیسے جیسے مستقبل میں آگے بڑھنے کے راستے کے بارے میں وضاحت آئے گی، نئے اعداد و شمار کو بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ ہم مالدیپ کے اتحادی ہیں اور اس کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔”

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *