میرا شام چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا
- Home
- میرا شام چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا
میرا شام چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا
میرا شام چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا’ – بشار الاسد کے نام بیان میں کیا کہا گیا، ٹیلی گرام چینل پر شام کے سابق صدر بشار الاسد کے نام سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کہ اس کا شام چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
ٹیلی گرام پر شامی ایوانِ صدر کے چینل پر آنے والا یہ بیان شام کے سابق صدر اسد کا سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اب یہ چینل کون چلاتا ہے، اس چینل پر اسد کا یہ بیان باغیوں کے دمشق پر قبضے کے 8 دن بعد آیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جیسے ہی باغیوں نے شام کے دارالحکومت دمشق پر قبضہ کیا، وہ جنگی کارروائیوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے لاذقیہ گئے، جہاں انھوں نے دیکھا کہ شامی فوجیں پیچھے ہٹ گئی ہیں۔
اس بیان میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’اس دوران حمیمیم ایئربیس پر ڈرون حملے ہوئے اور روسیوں نے انہیں ماسکو لے جانے کا فیصلہ کیا‘‘۔یہ بیان عربی اور انگریزی زبان میں شائع ہوا ہے۔ جو مبینہ طور پر 8 دسمبر کو ہوا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’بیس چھوڑنے کا کوئی ذریعہ نہیں تھا‘‘
اسد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ان واقعات کے دوران کسی بھی وقت میں نے عہدہ چھوڑنے یا پناہ لینے کا فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی شخص یا جماعت نے یہ کہا‘‘۔
اس میں کہا گیا ہے، “جب ریاست دہشت گردی کی لپیٹ میں آجاتی ہے اور کوئی بھی بامعنی تعاون بے معنی ہو جاتا ہے، تب کوئی بھی عہدہ اہمیت نہیں رکھتا۔ درحقیقت جب اسلامی باغی تنظیم حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) اس دور میں اسد کہیں نظر نہیں آئی تھی۔ 12 دن جب وہ شام کے ایک شہر پر قبضہ کر رہا تھا۔
تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ وہ ملک چھوڑ چکے ہیں کیونکہ 9 دسمبر کو جب باغی دمشق میں داخل ہو رہے تھے تو ان کے وزیر اعظم سے رابطہ نہیں ہو سکا تھا۔ دیا تاہم اس بارے میں کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی۔ شامی باغی عبوری حکومت کی تشکیل کے عمل میں ہیں۔
- Share