چندر شیکھر راؤ نے پیر کو پارٹی ارکان سے کہا کہ وہ عوام کے مینڈیٹ کو خوش اسلوبی سے قبول کریں

  • Home
  • چندر شیکھر راؤ نے پیر کو پارٹی ارکان سے کہا کہ وہ عوام کے مینڈیٹ کو خوش اسلوبی سے قبول کریں

چندر شیکھر راؤ نے پیر کو پارٹی ارکان سے کہا کہ وہ عوام کے مینڈیٹ کو خوش اسلوبی سے قبول کریں

حیدرآباد: بی آر ایس کے صدر اور نگراں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پیر کو پارٹی ارکان سے کہا کہ وہ عوام کے مینڈیٹ کو خوش اسلوبی سے قبول کریں اور اقتدار سے دستبردار ہوجائیں۔ اگرچہ آئین کے مطابق بی آر ایس 16 جنوری تک اقتدار میں رہنے کا حقدار تھا، لیکن وہ چاہتا تھا کہ پارٹی قائدین ضروری مدد فراہم کریں، جس سے ریاست میں نئی ​​حکومت کی تشکیل کی راہ ہموار ہوگی۔

ایراولی میں اپنے فارم ہاؤس پر نومنتخب بی آر ایس ایم ایل ایز کے ساتھ میٹنگ میں چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ انتخابی نتائج کا جائزہ لینے کے لیے پارٹی کی جنرل باڈی میٹنگ جلد ہی تلنگانہ بھون میں منعقد ہوگی۔ انہوں نے انہیں یہ بھی بتایا کہ بی آر ایس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر کا جلد ہی انتخاب کیا جائے گا اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ کانگریس کو نئی حکومت بنانے اور حل کرنے کے لئے مناسب وقت دیں۔

انہوں نے پارٹی کے نومنتخب ارکان اسمبلی کو بھی مبارکباد دی اور اسمبلی انتخابات کے دوران پارٹی کے تمام قائدین کی محنت کی تعریف کی۔ ایم ایل اے نے تلنگانہ کے عوام کی خدمت کا موقع فراہم کرنے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا اور پارٹی کو مزید مضبوط بنانے کا عزم کیا۔

اس سے پہلے دن میں بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون میں بی آر ایس کے نومنتخب ایم ایل ایز کے ساتھ میٹنگ کی۔ انہوں نے انہیں ان کی جیت پر مبارکباد دی اور کہا کہ وہ پارٹی ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون اور پارٹی کے ضلعی دفاتر پر عوام کے لئے دستیاب رہیں۔ انہوں نے انہیں مطلع کیا کہ بی آر ایس کے منتخب نمائندوں بشمول ایم ایل ایز، ایم ایل سی اور ایم پیز کی ایک توسیعی میٹنگ جلد ہی منعقد کی جائے گی تاکہ پارٹی کی شکست کی وجوہات کا جائزہ لیا جائے اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے۔ اس کے لیے تاریخوں کو حتمی شکل دے کر جلد اعلان کیا جائے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے راما راؤ نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے گزشتہ دہائی میں کئی فلاحی اور ترقیاتی پروگرام شروع کئے۔ “اگرچہ عوام نے دوسری پارٹی کو مینڈیٹ دیا، لیکن انہوں نے ہمیں اسمبلی میں اپنی طرف سے لڑنے کے لیے قابل احترام طاقت دی۔ ہمیں ایک ذمہ دار اپوزیشن کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں۔

راما راؤ نے کہا کہ انتخابات کے بعد بی آر ایس قیادت کی حمایت میں عوام کی طرف سے زبردست مثبت ردعمل ملا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے ہر طبقے کے لوگ یہ پیغامات بھیج رہے ہیں کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ بی آر ایس انتخابات ہار جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح گزشتہ دہائی میں ہم سکریٹریٹ اور پرگتی بھون میں لوگوں کے لیے دستیاب تھے، اب تمام ایم ایل ایز کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں دستیاب ہونا چاہیے۔

کویتا اور ایم ایل سی کے دیگر سینئر قائدین نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔

دریں اثنا، میڈچل کے ایم ایل اے سی ایچ ملہ ریڈی، ملکاجگیری ایم ایل اے میری راج شیکھر ریڈی اور ایل بی نگر کے ایم ایل اے ڈی سدھیر ریڈی کی غیر حاضری پر ایم ایل اے کی میٹنگ میں الجھن پیدا ہوگئی۔ ملا ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ میٹنگ سے متعلق رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ اجلاس میں شرکت نہیں کرسکے۔ تاہم، ان کے عملے نے انہیں موبائل فون پر موصول ہونے والے پیغام کے بارے میں آگاہ کیا، جس کے بعد وہ چلا گیا لیکن انہیں بتایا گیا کہ میٹنگ ختم ہو چکی ہے اور وہ ایراویلی جا رہے ہیں۔ فوری طور پر، تینوں ایم ایل اے اپنے ساتھیوں کے ساتھ چندر شیکھر راؤ سے ایراویلی میں ملاقات کے لیے شامل ہوئے۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *