کانگریس کے انتخابی وعدے پورے نہیں ہو سکے

  • Home
  • کانگریس کے انتخابی وعدے پورے نہیں ہو سکے

کانگریس کے انتخابی وعدے پورے نہیں ہو سکے

محمد ہارون عثمان

حیدرآباد: کانگریس کے انتخابی وعدے پورے نہیں ہو سکے خاص کر اندرما اندو اسکیم جس میں غریب اور مستحق لوگوں کو مکان فراہم کرنے کی بات کہی گئی تھی جو بھی تک ٹھنڈے بستے میں نظر آرہی ہے۔

کانگریس حکومت کی جانب سے غریبوں اور ضرورت مندوں کو اندراما اندو (مکان) فراہم کرنے کی یقین دہانی میں تاخیر ہورہی ہے جس سے عوام بے چین ہیں۔ 2 نومبر کو ہاؤسنگ کے وزیر پونگولیٹی سرینواس ریڈی نے کہا کہ اندراما مکانات کے لیے اہل استفادہ کنندگان کو حتمی شکل دینے کے لیے 6 سے 20 نومبر تک تمام گاؤں میں گرام سبھا منعقد کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ 25 نومبر تک کام شروع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ یہ ڈیڈ لائن گزر چکی ہیں، لیکن اسکیم کی پیش رفت نا کے برابر ہے۔

جی او ایم 33 کے مطابق، ہر اندراما کمیٹی میں سات ارکان ہوں گے، بشمول سرپنچ یا گرام پنچایت اسپیشل آفیسر (دیہی علاقوں میں) اور وارڈ کونسلر یا کارپوریٹر (شہری علاقوں میں)۔

جی او ایم کے مطابق، ریاستی حکومت نے ضلع کلکٹروں کو حکم دیا ہے کہ وہ 12 اکتوبر تک اندراما کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ ریاست میں اب تک تشکیل دی گئی اندراما کمیٹیوں اور اسکیم کے تحت منتخب ہونے والے استفادہ کنندگان کی تفصیلات شیئر کرنے پر افسران خاموش ہیں۔ اندراما کمیٹیوں کے ارکان کے انتخاب پر بھی ہنگامہ ہوا اور بہت سے لوگوں نے شکایت کی کہ کانگریس سے وابستہ افراد کو ہی ترجیح دی گئی۔ اندرما انڈو یوجنا اس سال مارچ میں بھدرادری کوٹھا گوڈیم میں بہت دھوم دھام سے شروع کی گئی تھی۔

شروع میں دیوالی تک اندرما اندو کو دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم، ہاؤسنگ منسٹر نے کہا تھا کہ اندراما گھروں پر کام شروع کرنے کی مشق 25 نومبر تک شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ گھر ابتدائی طور پر صرف ان لوگوں کو دیئے جائیں گے جن کے پاس پلاٹ ہیں اور بعد میں ان لوگوں کو جن کے پاس اپنے پلاٹ نہیں ہیں۔

اس کے بعد پلاٹ الاٹ کیا جائے گا اور مالی امداد بھی دی جائے گی۔ مکانات کی تعمیر کے لیے مرکز کی مدد بھی لی جائے گی۔ مرکز شہری علاقوں میں 1.5 لاکھ روپے اور دیہی علاقوں میں 75,000 روپے دے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مرکز کی مدد کے باوجود ریاستی حکومت مکانات کی تعمیر کے لیے پابند عہد ہے۔

سری نواس ریڈی نے کہا تھا کہ ’’اگر مرکزی حکومت گھروں پر اپنی برانڈنگ لگانے پر اصرار کرتی ہے تو ہم بغیر کسی تکبر کے منظوری دیں گے۔‘‘ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ افتتاحی تقریب میں ریاست کے بی جے پی کے دونوں مرکزی وزراء کو مدعو کیا جائے گا۔

حکومت اہل امیدواروں کو منتخب کرنے اور فنڈز جاری کرنے اور مکانات کی تعمیر کے عمل کی نگرانی کے لیے ایک موبائل ایپ بھی تیار کر رہی ہے۔ مزید یہ کہ درخواستوں کی ہموار کارروائی کے لیے 16 محکموں کے عملے کو اسکیم کے تحت اکٹھا کیا جانا تھا۔

گزشتہ دسمبر میں، ریاست بھر میں پرجا پالنا ایپلیکیشن پروگرام کے دوران اندراما گھروں کے لیے لوگوں کی طرف سے 80 لاکھ درخواستیں داخل کی گئیں۔ 80 لاکھ میں سے 23.25 لاکھ شہری علاقوں سے اور تقریباً 57.25 دیہی علاقوں سے فائل کیے گئے۔

ریاستی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اگلے چار سالوں میں 20 لاکھ اندرما گھروں کی منظوری دی جائے گی اور ہر استفادہ کنندہ کو بینک ٹرانسفر کے ذریعے چار مرحلوں میں 5 لاکھ روپے کی امداد دی جائے گی۔ ایک اندازے کے مطابق پہلے مرحلے پر 28,000 کروڑ روپے لاگت آئے گی اور اس میں سے 7,740 کروڑ روپے پہلے ہی ریاستی بجٹ میں مختص کیے گئے تھے۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *