کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کا حیدرآباد میں بائک ریلی اور پبلک میٹنگ، مجلس کی طاقت کا مظاہرہ
- Home
- کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کا حیدرآباد میں بائک ریلی اور پبلک میٹنگ، مجلس کی طاقت کا مظاہرہ
کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کا حیدرآباد میں بائک ریلی اور پبلک میٹنگ، مجلس کی طاقت کا مظاہرہ
حیدرآباد: محمد ہارون عثمان: کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور حیدرآباد رکن پارلیمنٹ جناب اسد الدین اویسی کی صدارت میں بائک ریلی اور پبلک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، بائک ریلی میں نوجوانوں کی کثیر تعداد نے حصہ لیا، 17 ستمبر کو کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کا حیدرآباد میں بائک ریلی اور پبلک میٹنگ، مجلس کی طاقت کا مظاہرہ اور مخالف مجلس کو پیغام ، بائک ریلی درگاہ یوسفین سے شروع ہوئی اور مساب ٹینک ہاکی گراؤنڈ پر اختتام کو پہونچی۔
بائک ریلی میں بیرسٹر اویسی موجود تھے اور نوجوانوں کی کثیر تعداد اُن کے ساتھ اس ریلی میں موجود تھی، اس موقع پر محبان مجلس اور عوام کی کثیر تعداد نے مخالف مجلس کو حیران کر دیا اور مجلس کا اتحاد اور طاقت دیکھ کر یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ آنے والے اسمبلی انتخابات اُن کے لئے آسان نہیں ہوں گے۔
پبلک میٹنگ میں کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی، قانون ساز کونسل اور کارپوریٹس نے شرکت کی اور مہاراشٹرا کے سابق رکن اسمبلی جناب وارث پٹھان بھی اس جلسے عام میں شرکت کی اور جلسے سے خطاب کیا۔ وارث پٹھان نے بائک ریلی میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا آج جماعت کا اتحاد اور نوجوانوں کا جوش قابلِ تعریف ہے، وارث پٹھان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں مجلس کامیابی کے جھنڈے گاڑ دے گی اور صرف ریاست تلنگانہ میں ہی نہیں پور ملک میں اپنی کامیابیوں کا سل سلہ جاری رکھی گی۔
اسد الدین اویسی: اویسی نے اپنی تقریر شروع کرتے ہوئے نوجوانوں کو مخاطب کیا اور کہا ہم کو اپنی تاریخ سے سیکھنا چاہیے اور مستقبل کے لئے حکمت عملی تیار کرنا چاہیے، آج بائک ریلی اور پبلک میٹنگ کے ذریعے ہم ملک کو جوڑنے کا کام کر رہے ہیں آج ہندو مسلم اور دوسرے سماج کے لوگ اس سے جُڑ رہے ہیں اور اتحاد کا مظاہرہ کر رہے ہیں، آپریشن پولو ایک دردناک حقیقت ہے اس لاکھوں مسلمان بےگھر ہوئے اور ہزاروں نے جان دی ہے، دورِ نظام میں حیدرآباد ایک ترقی یافتہ اور امیر سلطنت تھی پر یہاں پر صرف بادشاہی حکم پر عمل کیا جاتا تھا اور دستور کا ذکر تک موجود نہیں تھا اس کے باوجود یہاں پر لوگ خوش حال زندگی گزرا کرتے تھے اور کیے ہندو بھی نظام کی سلطنت میں جاگیردار ہوا کرتے تھے، بی جے پی اور آر ایس ایس کا ملک کی آزادی میں کوئی کردار نہیں تھا اس کے باوجود وہ لوگوں شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، حیدرآباد شہر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں کی مکّہ مسجد سے نظام اور انگریزوں کے خلاف آواز اٹھائی گئی تھی اور مسجد امام کو کالا پانی کی سزا ہوئی تھی، اویسی نے اپنی تقریر میں پنڈت سندر لال کا ذکر کیا اور پنڈت سندر لال کی رپورٹ پڑھنے کو کہا پنڈت سندر لال کی رپورٹ میں آپریشن پولو کے متعلق تفصیلی جائزہ ہے جس کو وقت کی وزیر اعظم محترمہ اندرا گاندھی نے ہے کہتے ہوئی لوک سبھا منظر عام لانے سے انکار کر دیا کہ یہ ملک کی سلامتی اور بھائی چارے کے لئے بہتر نہیں ہے وہیں سردار ولبھ بھائی پٹیل نے پنڈت سندر لال کی رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا۔ اویسی نے راجستھان، نوح، ہریانہ اور بہار کا ذکر کیا اور مسلمانوں پر ظلم اور قتل پر حکومتوں کو ذمّہ دار ٹھہرایا اور حیدرآباد ایک نوجوان کو ٹرین میں گولی مارنے والے کو دہشت گرد قرار دیا اور اس نفرت کو پروان چڑھانے میں نفرت کی سیاست کرنے والی بی جے پی کو ذمّہ دار ٹھہرایا اپنی تقریر میں اویسی نے کانگریس اور بھاجپا دونوں کو نشانہ بنایا اور کہا اور دونوں قومی پارٹیاں مجلس سے نفرت کرتی ہیں کیونکہ مجلس اتحاد اور یکسانیت کی بات کرتی ہے۔
اویسی نے آنے والے اسمبلی انتخابات پر بھی بات کی اور کہا مجلس انتخابات کی تیاری نہیں کرتی ہے مجلس انتخابات کے بعد عوام کی خدمت کی تیاری کرتی ہے۔ اویسی عوام سے امن کی اپیل کی ہے کیونکہ میلاد اور گنیش دونوں فیسٹیول ایک ہی آرہے ہیں اس لیے سبھی کو ایک دوسرے کے مذہب اور جذبات کا احترام کرنا چاہیے۔
رکن اسمبلی جناب جعفر حسین میراج: ہم اسد الدین اویسی کا شکریہ ادا کرتے ہیں انہوں نے نام پلی کو بائک ریلی اور پبلک میٹنگ کی ذمےداری سونپی آج پور حیدرآباد میں مجلسِ اور ترنگا لہراتا ہوئے نظر آیا،رکن اسمبلی نے اپوزیشن جماعتوں کو چیلنج کیا اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں مجلس کی جیت کا بھروسہ جتایا،انہوں نے کہا کہ بھارت کا مسلمان اپنی مرضی سے یہاں پر موجود ہے مجلس اُن سبھی کے ساتھ ہے جس کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہوتی ہے۔ انہوں نے کانگریس کی سخت مخالفت اور مسلمانوں کی پسماندگی اور غربت کے لئے کانگریس کو ذمےدار ٹھہرایا۔
- Share