کے سی آر کو آئندہ انتخابات میں شکست کا خوف

  • Home
  • کے سی آر کو آئندہ انتخابات میں شکست کا خوف
Eatala Rajender

کے سی آر کو آئندہ انتخابات میں شکست کا خوف

حیدرآباد: رکن اسمبلی ای راجندر نے موجودہ حکومت پر تنقید کی اور صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اپنی برہمی کا اظہار کیا، انہوں نے کہا ہے کہ کے سی آر تمام برادریوں کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن عوام بغیر کسی دباؤ کے موجودہ حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اسمبلی سيشن کے دوران روم مہیا نہ کرنا اور بی اے سی میں نہ بلا کر ہماری نہیں اسمبلی کی توہین کی ہے اور یہ عوام دیکھ رہی ہے۔ صرف تین دن اسمبلی کے انعقاد کا مطلب ہے کہ عوامی مسائل پر کوئی اخلاص نہیں ہے۔ کے سی آر حکومت کے پاس وہ طاقت نہیں ہے جو یونین حکمرانوں کے پاس ہے اُن کا اشارہ ڈبل انجن سرکار کی طرف تھا۔

پچھلی حکومتیں تمام پارٹیوں کو کمرے الاٹ کرتی تھیں، لیکن آج بی جے پی پارٹی جس کے تین ممبران اسمبلی ہیں ایک بھی کمرہ مختص نہیں کیا گیا ہے اس ي سے یہ ظاہر ہوتا ہے بھارتی جنتا پارٹی سے ریاستی حکومت خوف زدہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب میں نے آج صبح اسپیکر کو فون کیا تو انہوں نے مناسب جواب نہیں دیا۔ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ ہمارے حقوق اور ایوان کی روایات کا تحفظ کرنے والے سپیکر نے ہماری بات پر توجہ بھی نہیں دیا۔ ریاست میں امن نہیں ہے، سینکڑوں طلباء اور عام آدمی ہمارے پاس آ رہے ہیں اور اسمبلی میں ہمارے مسائل کے حل کے لیے پارٹی کو مضبوط کر رہے ہیں۔ تلنگانہ میں سیلاب سے ہزاروں ایکڑ اراضی تباہ ہو گئی، سیکڑوں ایکڑ فصلیں ضائع ہوئیں، جانی و مالی نقصان ہوا، حکومت نے امداد فراہم نہیں کی اور پریشان حال ہے۔ نرمل، بھوپالپلی، ہنوماکونڈا اور ورنگل اضلاع میں سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور عوام سے اُن کے تکالیف جاننے کی کوشش کی۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں 25 ہزار کے حساب سے مالی امداد فراہم کی جائے۔ کالیشورم پروجیکٹ کی وجہ سے منچریالہ، چننور اور ملوگو کے علاقے زیر آب آگئے اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ریاست تلنگانہ کے حصول کے وقت 56,000 RTC ملازمین تھے، لیکن اب 43,000 ہیں۔ پہلے 9000 RTC بسیں تھیں، آج وہ کم ہو کر 6000 رہ گئی ہیں، پرائیویٹ بسیں 1200 ہوا کرتی تھیں لیکن اب بڑھ کر 3000 بسیں ہو گئی ہیں۔ پرائیویٹ آپریٹرز کو بسیں دے کر آر ٹی سی کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ گرام پنچایت ملازمین کو کثیر المقاصد ملازمین کے طور پر کام کرنے کے لیے دی گئی جیو کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ کویڈ کے دوران خدمات انجام دینے والے ملازمین کو برقرار رکھا جائے۔ مشن بھاگیرتھ کے کاموں کے لیے 18,000 لوگ VRO اور VRA کا استعمال کر رہے ہیں۔ گیسٹ لیکچررز اور کانسٹیبل امیدواروں کے مسائل فوری حل کیے جائیں اور ان کے حقوق ادا کیے جائیں۔ای راجندر نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے اسمبلی میں جو بھی وعدے کئے ہیں ان کو پورا کیا جائے۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *