منی پور سے شائع ہونے والے کئی اخبارات نے جمعہ کو ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کو نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔
- Home
- منی پور سے شائع ہونے والے کئی اخبارات نے جمعہ کو ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کو نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔
منی پور سے شائع ہونے والے کئی اخبارات نے جمعہ کو ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کو نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔
ساتھ ہی کچھ اخبارات نے ان کی چند منٹ کی تقریر پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔
منی پور کی مقامی زبان میں شائع ہونے والے پوکناھم اخبار نے اپنے صفحہ اول پر پی ایم مودی کی تصویر کے ساتھ بڑی سرخی میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم نے منی پور کے معاملے پر صرف چند منٹ کی بات کی۔
اس اخبار کے مطابق منی پور کے تشدد کو تین ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اب بھی کئی علاقوں میں تشدد کے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں۔ لوگ مر رہے ہیں۔
انگریزی میں شائع ہونے والے کئی اخبارات نے منی پور میں امن کے قیام کے سلسلے میں وزیر اعظم مودی کی ایوان میں دی گئی یقین دہانی کو نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے منی پور میں جاری بحران پر مرکزی حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی طرف سے لائے گئے عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے بعد جمعرات کو اپنی طویل تقریر میں بہت سی باتیں کہیں۔
اپنی تقریر میں اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے پی ایم مودی نے اپنی حکومت کی تمام کامیابیوں کو ایوان میں رکھا۔
منی پور کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ میں ملک کے تمام شہریوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جس طرح سے کوششیں جاری ہیں، امن کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔
حالانکہ پی ایم مودی کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔ اس کے بعد پی ایم مودی نے کہا، “امیت بھائی نے کل (بدھ کو) تفصیل سے بتایا ہے کہ منی پور میں عدالت کا فیصلہ آیا، ہم جانتے ہیں کہ عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے، جو حالات اس کے حق اور مخالفت میں بنائے گئے تھے۔”
وزیر اعظم نے منی پور پر کہا، “تشدد کا دور شروع ہوا ہے۔ اس میں بہت سے خاندانوں کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ بہت سے لوگوں نے اپنے قریبی عزیزوں کو بھی کھو دیا ہے۔ خواتین کے خلاف ایک سنگین جرم کیا گیا ہے۔ یہ جرم ناقابل معافی ہے۔ سخت سزا ہونی چاہیے۔ مجرموں کو سزا دی جائے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں بہت کوششیں کر رہی ہیں۔
منی پور پر اپنی چند منٹ کی تقریر میں، پی ایم نے کہا، “میں منی پور کے لوگوں سے بھی گزارش کرنا چاہتا ہوں۔ میں وہاں کی ماؤں اور بیٹیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ملک آپ کے ساتھ ہے۔ یہ ایوان آپ کے ساتھ ہے۔ ہم مل کر لڑیں گے۔ ہم اس چیلنج کا حل تلاش کریں گے۔ دوبارہ امن ہوگا۔ میں منی پور کے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ منی پور کو ایک بار پھر تیز رفتاری سے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
وزیر اعظم کے اس خطاب پر راجدھانی امپھال سے شائع ہونے والے انگریزی روزنامہ پیپلز کرانیکل نے اپنے صفحہ اول پر پی ایم مودی کی تصویر کے ساتھ بڑی سرخی میں لکھا ہے کہ پی ایم کے خطاب کے دوران اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔
اسی خبر میں اخبار نے ایک مختصر ذیلی سرخی میں لکھا کہ پی ایم کی تقریر کے پہلے 90 منٹ میں منی پور کا ذکر نہیں کیا گیا۔
اس کے علاوہ اخبار نے اپنے صفحہ اول پر چورا چند پور میں میتی خاتون کے ساتھ عصمت دری کی خبر بھی شائع کی ہے۔
اسی سلسلے میں امپھال سے شائع ہونے والے سنگائی ایکسپریس نامی انگریزی روزنامے نے پی ایم مودی کی تصویر کے ساتھ لکھا جس کی امیت شاہ نے تفصیل سے وضاحت کی ہے۔
اخبار نے اپنی خبر میں مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک منی پور کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
اس اخبار نے منی پور پر پی ایم مودی کی خاموشی اور میتی خاتون کی مبینہ عصمت دری کو لے کر میرا پائیبی کی جانب سے آج کے احتجاج کو بھی اپنی مرکزی سرخی بنائی ہے۔
منی پور بحران پر وزیر اعظم مودی کی تقریر آج (جمعہ) کو اخبارات کے ذریعہ مقامی لوگوں میں بحث کا موضوع بن گئی ہے۔
منی پور بحران کے فوری حل کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی تک پہنچنے کے لیے جمعہ کو دارالحکومت امپھال میں ایک بڑے پیمانے پر خاموش احتجاج کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
اس مظاہرے کی قیادت بنیادی طور پر میرا پائیبی کی خواتین کارکنان کر رہی ہیں۔
دوسری طرف امپھال فری پریس نام کے ایک انگریزی اخبار نے پی ایم مودی کی تقریر کو اپنی مرکزی سرخی بنایا ہے اور اس کی سرخی لگائی ہے “منی پور میں امن لانے کی کوششیں جاری ہیں”۔
اخبار نے اس خبر میں مرکزی حکومت کی طرف سے کی جارہی کوششوں کا بھی ذکر کیا ہے۔
- Share