حیدرآباد میں مکانات کے کرایوں میں اضافہ
- Home
- حیدرآباد میں مکانات کے کرایوں میں اضافہ
حیدرآباد میں مکانات کے کرایوں میں اضافہ
محمد ہارون عثمان(آدابِ ہند ڈسک)
نو بروکر کی جنوری-جون 2023 کی رئیل اسٹیٹ رپورٹ کے مطابق، حیدرآباد میں کرایہ داروں کے پیٹرن میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں، جس کے ساتھ کرائے کے بجٹ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
کووڈ کے بعد حالات نارمل ہوئے ہیں اور تمامتر انڈسٹریز اپنی سرگرمیاں تیز کر چکی ہیں اور اُن سے جڑے ہوئے افراد اپنے کام کی جگہوں سے قریب اپنی رہائش تلاش کر رہے ہیں اس کنوجہ سے کرائے کی قیمتیں بڑھنا شروع ہو گئی ہیں۔
نو بروکر کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال کی پہلی ششماہی کو تشکیل دینے والا غالب رجحان کرائے کے اخراجات میں
اضافہ ہوا ہے۔
اس اوپر کی رفتار کو رہائشیوں میں اپنے کام کی جگہوں کے قریب رہنے کی بڑھتی ہوئی ترجیح سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ دفاتر اور ٹیک پارکس کے قریبی علاقوں میں جائیدادوں کی یہ مانگ دستیاب سپلائی کو پیچھے چھوڑ رہی ہے، جس کی وجہ سے رہائش کے محدود سہولیات کے لیے شدید مقابلہ ہے۔ اس صورت حال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، مکان مالکین کی ایک قابل ذکر تعداد نے اپنے کرائے میں 20 فیصد سے زیادہ اضافہ کر دیا ہے اور اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کرایہ کی قیمتوں میں یہ اضافہ صرف حیدرآباد تک محدود نہیں ہے یہ ایک ملک گیر رجحان ہے جو ایک محنت کش اور مڈل کلاس کے لئے پریشان کن بات ہے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ حیدرآباد میں کرایہ داروں میں سے ایک نمایاں 66 فیصد نے اپنے کرایہ کے بجٹ میں توسیع کی اطلاع دی ہے۔
ابھرنے والا ایک اور قابل ذکر رجحان زیادہ کشادہ رہائش کے لیے بڑھتی ہوئی ترجیح ہے۔ رہائشی ترجیحات کو تیار کرنے والا یہ آئینہ، ممکنہ طور پر توسیع شدہ ہائبرڈ کام کے انتظامات کے ذریعے کارفرما ہے جسے بہت سے لوگ اپنا رہے ہیں۔
گیٹٹ کمیونٹیز کے اندر جائیدادوں کی کمی کو دیکھتے ہوئے، حیدرآباد میں جواب دہندگان کا کافی حصہ اب اسٹینڈ اسٹون عمارتوں کا انتخاب کر رہا ہے۔
زیادہ لاگت سے منسلک ہونے کے باوجود، حیدرآباد کے 59 فیصد باشندوں نے کرائے کے مکانات کو ترجیح دی جو ان کے کام کی جگہوں یا ان کے بچوں کے اسکولوں کے قریب ہوں۔
یہ دیکھا گیا کہ شہر میں زیادہ تر مالک مکان (تقریباً 30 فیصد) کرائے میں اضافہ کر رہے ہیں تاکہ کووڈ کے دوران کرایہ کے نقصانات کو پورا کیا جا سکے۔
پر ان وجوہات سے ڈیلی وجز پر کام کرنے والوں پر اثر ہوا ہے اور اُن کی دنِ بھر کی کمائی کا ایک بڑا حصہ مکان کے کرائی میں چلا جاتا ہے اس وجہ سے اُن کی زندگیوں پر اس کافی زیادہ آثار ہوا ہے تعلیم اور صحت پر بھی اس اثرات نظر آنے لگے ہیں کرائے کے مکان میں رہنے والے زیادہ تر اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخلے دلوانے کو ترجیح دے رہے ہیں اور صحت اور اس سے جڑے دوسرے معلات میں سرکاری اسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں۔
- Share