‘انڈیا’ اتحاد کے اجلاس میں شرکت کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے رہنما ممبئی پہنچ گئے ہیں
- Home
- ‘انڈیا’ اتحاد کے اجلاس میں شرکت کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے رہنما ممبئی پہنچ گئے ہیں
‘انڈیا’ اتحاد کے اجلاس میں شرکت کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے رہنما ممبئی پہنچ گئے ہیں
لوک سبھا انتخابات کی تیاری میں اتحاد انڈیا ممبئی میں بڑے پیمانے پر اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے حمایتی جماعتیں ہے چین نظر آنے لگی۔
اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ‘انڈیا’ کا تیسرا اجلاس جمعرات اور جمعہ کو ممبئی میں ہونے جا رہا ہے اس کے لیے آج صبح سے ہی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کا ممبئی پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔کئی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر ممبئی پہنچ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی دوسرے رہنما بھی ممبئی پہنچتے رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر سونیا گاندھی، راہول گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو، سماج وادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو، آر ایل ڈی لیڈر جینت چودھری، آپ لیڈر راگھو چڈھا وغیرہ لیڈر ممبئی پہنچ گئے ہیں۔اسی دوران دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور کچھ دوسرے لیڈر ممبئی پہنچنے والے ہیں۔
میٹنگ سے پہلے سماج وادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو نے کہا، “پورے ملک کے لوگوں کو یقین ہے کہ یہ اتحاد بنے گا اور بھارتیہ جنتا پارٹی ملک کی سیاست سے باہر ہو جائےگی۔
آج کی میٹنگ پر، کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا، “شام کو انڈیا اتحاد کی ایک غیر رسمی میٹنگ ہوگی جس کے بعد رات کا کھانا ہوگا۔” پھر ملاقات کے ایجنڈے پر بات کریں گے۔ سی پی آئی (ایم) کے رہنما سیتارام یچوری نے جو میٹنگ کے لیے ممبئی پہنچے ہیں، کہا کہ انڈیا اتحاد کا مقصد ہمارے ملک کے آئین کو بچانا اور ملک کی سیکولر جمہوری جمہوریہ کو بچانا ہے۔
دوسری جانب شیو سینا کے رہنما آدتیہ ٹھاکرے نے وزیر اعظم کے امیدوار کے سوال پر کہا کہ ادھو ٹھاکرے پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ہمارے پاس وزیر اعظم کے امیدوار کے لیے بہت سے آپشن ہیں، بی جے پی کے پاس کوئی آپشن نہیں ہے۔
آر ایل ڈی لیڈر جینت چودھری نے ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مزید رہنما اور پارٹیاں انڈیا اتحاد میں شامل ہوں گی۔
یاد رہے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے بعد سے پور ملک میں غیر بھاجپا سیاسی جماعتوں میں حوصلا پیدا ہوا ہے اور کرناٹکا انتخابات کے بعد کانگریس میں نیا جوش آگیا ہے جس سے کانگریس کے قائدین میں اعتماد بحال ہوا ہے۔ اس سال مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اگر ان انتخابات میں کانگریس نے بھاجپا کو اگر کامیابی سے دور رکھا تو یہ بات یقینی ہو جائے گی کہ لوک سبھا انتخابات میں بھاجپا کو نقصان ہوگا۔ بھاجپا اور نریندر مودی کی مقبولیت میں کمی کی وجہ راہول گاندھی کی پوزیٹو سونچ ہے۔
- Share