شمالی کوریا اور روس پر پوری دنیا کی نظریں، پوتن اور کم جونگ ان کے اگلے قدم کا انتظار

  • Home
  • شمالی کوریا اور روس پر پوری دنیا کی نظریں، پوتن اور کم جونگ ان کے اگلے قدم کا انتظار
North Korea And Russia Talks

شمالی کوریا اور روس پر پوری دنیا کی نظریں، پوتن اور کم جونگ ان کے اگلے قدم کا انتظار

شمالی کوریا کے رہنما کا روسی دورہ اختتام کو پہونچا، کم جونگ ان ولادیمیر پوتن کی ملاقات ختم، شمالی کوریا اور روس پر پوری دنیا کی نظریں، پوتن اور کم جونگ ان کے اگلے قدم کا انتظار کر رہی ہے، دونوں رہنماؤں نے کیا بات چیت کی؟ اہم اپ ڈیٹس

روس کے صدر ولادیمیر پوتن بدھ کے روز روس کے مشرقی امور کے علاقے ووسٹوچنی کاسموڈروم میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کی ہے۔ کم ایک نجی ٹرین کے ذریعے روس پہنچے جس کے ساتھ ایک فوجی وفد بھی موجود ہے صدر پوتن اور شمالی کوریا کے رہنما کی ملاقات دنیا بھر میں بحث کا موضوع بن گئی ہے۔

واشنگٹن کی جانب سے انتباہات کے درمیان کہ انھیں ہتھیاروں کی تجارت نہیں کرنی چاہیے۔ بیرون ملک غیر معمولی سفر میں اور وبائی مرض کے بعد ان کے پہلے ، کم کو قدرتی وسائل کے وزیر الیگزینڈر کوزلوف کم سے ملاقات کرنے سے پہلے سرخ قالین والے ٹرین کے پلیٹ فارم پر قدم رکھتے ہوئے دیکھا گیا تھا وہ اتوار کو پیانگ یانگ سے روس کے لئے روانہ ہوئے تھے۔ کم اکثر بیرون ملک سفر نہیں کرتے، انہوں نے اپنے ملک سے صرف سات دورے کیے اور اپنے 12 برسوں کے اقتدار میں دو بار بین کوریائی سرحد عبور کی۔ ان میں سے چار دورے شمالی کے اہم سیاسی اتحادی چین کے تھے۔

کم جونگ ان اور ولادیمیر پوتن نے کیا بات چیت کی؟ اہم نکات

دونوں رہنماؤں نے اپنی ملاقات کا آغاز سویوز-2 خلائی راکٹ لانچنگ سہولت کے دورے سے کیا۔

پیوٹن نے کہا کہ روس سیٹلائٹ بنانے میں شمالی کوریا کی مدد کر سکتا ہے۔پیوٹن نے روس کے مشرق بعید میں ووسٹوچنی کاسموڈروم میں کہا، “اسی لیے ہم یہاں آئے ہیں۔

شمالی کوریا کے رہنما راکٹ ٹیکنالوجی میں بہت دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔ وہ اپنا خلائی پروگرام تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کِم نے کریملن کے سربراہ پوتن کو بتایا کہ روس مغرب کے ساتھ مقدس جنگ لڑ رہا ہے اور دونوں ملک مل کر “سامراجیت” کا مقابلہ کریں گے۔

کم نے ایک مترجم کے ذریعے پوتن کو بتایا کہ “روس اپنی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے تسلط پسند قوتوں کے خلاف ایک مقدس جنگ کے لیے آگے آیا ہے۔

کم نے کہا کہ روسی صدر کے ساتھ ان کی ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک “مجوزہ قدم” ہے۔

پوتن نے شمالی کوریا کے ساتھ “مستقبل میں تعاون کو مضبوط بنانے” پر زور دیا جب انہوں نے ملک کے باوقار رہنما کم جونگ ان کی میزبانی کی۔

کم نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ روسی فوج اور عوام “برائی” کے خلاف فتح حاصل کریں گے۔

کم نے کہا کہ “مجھے پورا یقین ہے کہ بہادر روسی فوج اور عوام شاندار طریقے سے فتح کی روایت کو آگے بڑھائیں گے، خصوصی فوجی آپریشنز کے محاذوں پر اعتماد کے ساتھ وقار اور عزت کا مظاہرہ کریں گے۔

پوتن نے کہا کہ دو طرفہ فوجی تکنیکی تعاون کے مواقع موجود ہیں، حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے گا۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے تمام ممالک سے شمالی کوریا پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کا احترام کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ رہنما کم جونگ ان نے روس کا غیر معمولی غیر ملکی دورہ کیا، جہاں صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے تعاون کا وعدہ کیا۔

پوتن نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی شمالی کوریا کے دورے کی دعوت قبول کر لی ہے۔ روسی صدر نے روس DPRK دوستی کی تاریخ اور روایت کو ہمیشہ آگے بڑھانے کی اپنی خواہش کا اعادہ کیا۔

یاد رہے روس اور یوکرین جنگ کی وجہ سے روس اور مغربی ممالک کے تعلقات انتہائی خراب ہو گئے ہیں دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا اس طرح کے حالات دیکھ رہی ہے اور یہ کہاں جا کر ختم ہوگی کسی کو پتہ نہیں ہے، لاکھوں لوگوں کی جانیں اس جنگ کی وجہ سے چلی گئی ہیں اور کروڑوں ڈالرز کا نقصان ہو چکا ہے اس کے باوجود اس جنگ کے ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ دنیا نے مشاہدہ کیا تھا جب مغربی ممالک مسلم ممالک پر حملہ کیا کرتے تھے اور معصوم عوام کی جانیں لیکر اُن کو دہشت گرد کہا جاتا تھا اور دنیا کے سامنے امان اور سلامتی کی بات کی جاتی تھی آج وہی مغربی ممالک اپنے ہی جال میں پھنس چکے ہیں اور اپنی عزت کی بقا کے لئے یوکرین کی مدد کرتے ہوئے پوری دنیا کو خطرے میں ڈال چکے ہیں۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *