ایٹالا راجندر نے حیدرآباد میں پارٹی ہیڈ آفس پر صحافیوں سے بات کی
- Home
- ایٹالا راجندر نے حیدرآباد میں پارٹی ہیڈ آفس پر صحافیوں سے بات کی
ایٹالا راجندر نے حیدرآباد میں پارٹی ہیڈ آفس پر صحافیوں سے بات کی
حیدرآباد( محمد ہارون عثمان) بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر ایٹالا راجندر نے حیدرآباد میں پارٹی ہیڈ آفس پر صحافیوں سے بات کی اور ویمن ریزرویشن بل پارلیمنٹ میں پاس ہونے پر مبارک باد پیش کی اور وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ ایٹالا راجندر نے تلنگانہ حکومت اور کے چندر شیکھر راؤ کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی ڈبل بیڈروم فلیٹ اور خواتین کی پینشن اسکیم پر سوالات اٹھائے۔ ایٹالا راجندر نے کہا کہ بعض رسالے سرمایہ کاری کے افسانوں کی پیداوار ہیں۔ جب حکمران غلط ہوں، جب عوام کے پیسے کا غلط استعمال ہو تو پریس کو عوام کا ساتھ دینا چاہیے۔ ایٹیلارجیندر نے کہا ہے کہ میں 22 سال سے سیاسٹ میں ہوں میرا کیریئر تنازعات سے پاک ہے۔ میں نے اپنی پہچان لوگوں کی خدمات کر کے بنائی ہے۔ ایٹالا راجندر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے برہم نظر آئے اور اپنی صفائی میں بہت سارے نکتے پیش کئے، دراصل کچھ دنوں سے سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا میں تلنگانہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں اختلافات کی بات گشت کر رہی ہے جس کی وجہ سے آج ایٹالا راجندر نے پریس کانفرنس کی اور اپنا موقف سبھی کے سامنے پیش کیا۔ یاد رہے ایٹالا راجندر پر پارٹی میں کُچھ لوگ ناراض چل رہے ہیں اور و لوگ ہر ممکنہ کوشش کرتے ہوئے ایٹالا راجندر پر الزام تراشی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ریاست میں پارٹی کو نقصان پہونچنے کا خدشہ ہے۔
ریٹیل راجندر کے سیاسی سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں
ایٹالہ راجندر ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ایک بھارتی سیاست دان ہیں۔ وہ فی الحال بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی ہیں۔ وہ تلنگانہ کے وزیر خزانہ اور وزیر صحت کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ راجندر 20 مارچ 1964 کو تلنگانہ کے کریم نگر ضلع کے کملا پور گاؤں میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد سے پولیٹیکل سائنس میں ماسٹر آف آرٹس مکمل کیا۔ راجندر نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز طالب علم رہنما کے طور پر کیا تھا۔ وہ پروگریسو ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس یونین (PDSU) کے ایک سرگرم رکن تھے، جو کہ سی پی آئی (مارکسسٹ – لیننسٹ) نیو ڈیموکریسی کی طلبہ ونگ ہے۔ 2003 میں، راجندر نے علیحدہ تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے کے لیے تلنگانہ راشٹرا سمیتی (TRS) میں شمولیت اختیار کی تھی۔ راجندر نے تحریک میں اہم کردار ادا کیا اور اس کے لیے اپنی کچھ جائیدادیں بھی قربان کیں۔
2004 میں، راجندر کملا پور حلقہ سے آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ وہ 2009 میں دوبارہ منتخب ہوئے۔2014 میں، ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد، راجندر کو کے چندر شیکھر راؤ کی وزارت میں وزیر خزانہ مقرر کیا گیا۔ وہ 2018 تک وزیر خزانہ رہے۔ 2018 میں، راجندر دوبارہ تلنگانہ اسمبلی کے حلقہ حضور آباد سے منتخب ہوئے۔ انہیں کے چندر شیکھر راؤ کی دوسری کابینہ میں وزیر صحت مقرر کیا گیا تھا۔ 2021 میں، راجندر کو زمینوں پر قبضے کے الزام میں کابینہ اور ٹی آر ایس پارٹی سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ 2021 میں، راجندر نے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر حضور آباد ضمنی انتخاب لڑا اور جیت لیا۔ راجندر تلنگانہ میں ایک مقبول لیڈر ہیں، اور اپنے کرشمہ اور تقریری مہارت کے لیے جانے جاتے ہے۔ وہ پسماندہ طبقات کے مفادات کے بھی زبردست حامی ہیں۔ راجندر نے ای جمنا سے شادی کی ہے اور ان کے دو بچے ہیں، نیتا راجندر اور نتن راجندر۔
ای راجندر نے پارٹی کے دوسرے مقبول لیڈران کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پارٹی میں اپنا مقام بنایا ہے اور عوام کی نظر میں وی ایک صاف اور شفاف سیاسی رہنما کے طور پر اُبھرے ہیں جس کی وجہ سے پارٹی اور اپوزیشن جماعتوں میں اُن کا خوف ظاہر ہوتا ہے۔ کُل ملاکر ای راجندر ایک عوامی لیڈر ہیں چاہے وہ کسی بھی سیاسی جماعت میں رہیں اُن کی اولین ترجیح عوام کی خدمت اور پسماندہ طبقات کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔
- Share