کیا ٹی راجہ سنگھ کی معطلی بحال ہوگی؟ کیا اُن کو پھر گوشا محل سے پارٹی ٹکٹ دے گی ؟

  • Home
  • کیا ٹی راجہ سنگھ کی معطلی بحال ہوگی؟ کیا اُن کو پھر گوشا محل سے پارٹی ٹکٹ دے گی ؟
T Raja Singh

کیا ٹی راجہ سنگھ کی معطلی بحال ہوگی؟ کیا اُن کو پھر گوشا محل سے پارٹی ٹکٹ دے گی ؟

حیدرآباد: گزشتہ سال اگست میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے معطل، گوشا محل کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ، جو 2018 میں پارٹی سے واحد فاتح تھے، آئندہ انتخابات کے لیے پارٹی امیدواروں کی پہلی فہرست میں شامل ہوسکتے ہیں۔ کیا ٹی راجہ سنگھ کی معطلی بحال ہوگی؟ کیا اُن کو پھر گوشا محل سے پارٹی ٹکٹ دے گی ؟ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ پارٹی ہائی کمان کو گوشامحل سے راجہ سنگھ کی نامزدگی کے اعلان کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا جبکہ اس ماہ کے آخر میں ممکنہ طور پر اس کی پہلی فہرست کا اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ہائی کمان کو بتایا گیا کہ اگر راجہ سنگھ کا نام پہلی فہرست میں نہیں آیا تو یہ کیڈر کو بہت غلط سگنل دے گا۔ ان کی شمولیت سے پارٹی کارکنوں میں بغاوت کا جذبہ پیدا کرنے میں مدد ملے گی جو اس وقت خود شکوک و شبہات میں گھرے ہوئے ہیں۔ “پارٹی کے اندر اختلافات، کچھ رہنماؤں کے درمیان عوامی لڑائی اور کانگریس کی مہم کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور بھارت راشٹرا سمیتی ایک ساتھ ہیں، پارٹی کے لیے ایک سنگین نقصان ہے۔ راجہ سنگھ کی واپسی سے ہمیں لڑائی کے جذبے کو بحال کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔” پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے اس معاملے پر ہونے والی بات چیت کی جانکاری دی۔ قبل ازیں ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی پریذیڈنٹ جی کشن ریڈی نے کہا تھا کہ پارٹی قیادت راجہ سنگھ کی معطلی کو منسوخ کرنے کے بارے میں صحیح وقت پر مناسب فیصلہ کرے گی پر و کب ہوگا انہوں نےنہیں بتایا تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے انہیں پیغمبر اسلام کے بارے میں غلط تبصروں کے لئے معطل کر دیا تھا، جس نے ہنگامہ کھڑا کر دیا گیا تھا اور مسلم سماج سڑکوں پر اُتر آیا تھا تب تلنگانہ پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کو گرفتار کیا تھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔

ٹی راجہ سنگھ کے سیاسی سفر پر ایک نظر

ٹی راجہ سنگھ ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ایک بھارتی سیاست دان ہیں۔ وہ حیدرآباد میں گوشا محل اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے سبکدوش ہونے والے ایم ایل اے ہیں۔ انہوں نے 2014 میں بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت تک تیلگو دیشم پارٹی میں اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔ وہ 23 اگست 2022 تک بی جے پی کا حصہ تھے، جب انہیں 2022 کے پیغمبر محمد کے ریمارکس کے تنازعہ کے درمیان معطل کر دیا گیا تھا۔ سنگھ تلنگانہ ریاست کے لئے بی جے پی پارٹی کے وہپ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

سنگھ 15 اپریل 1977 کو حیدرآباد، تلنگانہ میں پیدا ہوئے۔ وہ عثمانیہ یونیورسٹی سے گریجویٹ ہیں۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز 2009 میں تیلگو دیشم پارٹی سے کیا اور 2014 تک گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں منگل ہاٹ کے نمائندے کے طور پر منتخب ہوئے۔ انہوں نے 2014 کے آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی کے انتخابات سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور گوشامحل اسمبلی حلقہ سے انتخاب جیتا۔ مکیش گوڑ کے خلاف 46,793 کا مارجن۔ 2018 میں، وہ بھارت راشٹرا سمیتی کے امیدوار پریم سنگھ راٹھوڈ کے خلاف 17,734 کے فرق کے ساتھ اسی حلقہ سے تلنگانہ اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔

سنگھ ایک متنازعہ شخصیت ہیں اور کئی تنازعات میں ملوث رہے ہیں، بشمول:

انہیں ایک پولیس کانسٹیبل پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا
انہیں پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
انہیں عیسائیوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
انہیں پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے پر دوبارہ گرفتار کیا گیا۔

اپنے تنازعات کے باوجود، سنگھ اپنے حلقوں میں ایک مقبول شخصیت ہیں اور اپنی ہندوتوا سیاست کے لیے مشہور ہیں۔ وہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی حکومت کے بھی سخت ناقد ہیں۔

23 اگست 2022 کو، سنگھ کو پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے بھارتیہ جنتا پارٹی سے معطل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے گرفتار کر کے ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا بھارتیہ جنتا پارٹی انہیں دوبارہ اقتدار میں لائے گی یا وہ اپنی سیاسی پارٹی بنائیں گے۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *