مودی کی قیادت میں ہندوستان صحیح راستے پر، مغرب کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں
- Home
- مودی کی قیادت میں ہندوستان صحیح راستے پر، مغرب کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں
مودی کی قیادت میں ہندوستان صحیح راستے پر، مغرب کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مغربی ممالک کو نشانہ بناتے ہوئے ہندوستان اور وزیر اعظم مودی کی تعریف کی ہے۔
پیوٹن نے ایک پروگرام میں کہا کہ مغربی ممالک بھارت کو اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن بھارتی حکومت آزادانہ طور پر کام کر رہی ہے۔ بھارتی حکومت اپنے ملک کے عوام کے مفادات پر توجہ دے رہی ہے، مودی کی قیادت میں ہندوستان صحیح راستے پر، مغرب کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں
ولادیمیر پوٹن نے یہ باتیں روس کے تھنک ٹینک والڈائی انٹرنیشنل ڈسکشن کلب کی سالانہ تقریب میں کہیں۔ پوتن نے کہا کہ “وہ ان لوگوں کو دشمن کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو ان مغربی اشرافیہ کے گروہوں کی اندھی تقلید کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔”
انہوں نے یہ طریقہ چین سمیت کئی ممالک کے ساتھ اپنایا ہے۔ بعض حالات میں انہوں نے بھارت کے ساتھ بھی ایسا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس وقت وہ ہندوستان کو اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کر رہے ہیں، جیسا کہ ہم واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں۔
روسی صدر نے بھی کھل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کا اظہار کیا
پوتن نے کہا کہ ہندوستان کو یو این ایس سی میں مستقل رکنیت ملنی چاہیے۔
ہندوستان کو ‘طاقتور ملک’ بتاتے ہوئے پوتن نے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں دن بہ دن مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا، “1.5 بلین کی آبادی، 7 فیصد سے زیادہ کی اقتصادی ترقی… ہندوستان ایک طاقتور ملک ہے، یہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں مضبوط ہو رہا ہے۔”
اس سے ٹھیک ایک دن پہلے پوٹن نے وزیر اعظم مودی کو ‘سمجھدار شخص’ قرار دیا تھا۔
روسی میڈیا آر ٹی کی خبر کے مطابق پوتن نے کہا تھا کہ “ہمارے پی ایم مودی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، وہ ایک سمجھدار انسان ہیں، ہندوستان ان کی قیادت میں ترقی کر رہا ہے اور یہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے”۔
پچھلے مہینے بھی پوتن نے پی ایم مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ‘میک ان انڈیا’ کو فروغ دے کر اچھا کر رہے ہیں۔
ہندوستان ایک طویل عرصے سے یو این ایس سی میں اپنی مستقل رکنیت کے لیے زور دے رہا ہے۔ امریکہ اور روس کئی بار ہندوستان کو مستقل رکنیت دینے کی حمایت کر چکے ہیں۔
اس وقت صرف پانچ ممالک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہیں۔ ان میں امریکہ، برطانیہ، روس، فرانس اور چین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یو این ایس سی میں 10 عارضی ارکان بھی ہیں۔
جی-20 کی کامیابی پر پوتن
پوتن گزشتہ ماہ ہندوستان میں منعقد G-20 ممالک کے سربراہی اجلاس میں نہیں آئے تھے۔ ان کی جگہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف ہندوستان آئے۔
لیکن اب پوٹن نے ہندوستان کی قیادت میں ہونے والی اس میٹنگ کی تعریف کی ہے۔
صدر پوتن نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی۔ پوتن نے کہا کہ مودی جی -20 گروپ کے ممبران کے متنوع مفادات کو متوازن کرتے ہوئے سربراہی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو غیر سیاسی کرنے میں کامیاب ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم (مودی) جی-20 میں کیے گئے فیصلوں کی سیاست کو روکنے میں کامیاب رہے اور یہ درست رویہ ہے، جی-20 کی سیاست کرنا اس کی تباہی کا راستہ ہے، لیکن بھارتی قیادت اس سے بچنے میں کامیاب رہی، جس نے یقینی طور پر ایک کامیابی ہے.”
اس سال جون میں پوتن نے پی ایم مودی کے بارے میں کہا تھا، ’’نریندر مودی روس کے قریبی دوست ہیں۔ پی ایم مودی نے کچھ سال پہلے میک ان انڈیا اسکیم کو نافذ کیا تھا۔ اس اسکیم کا ہندوستان کی معیشت پر مثبت اثر پڑا۔ اگر ہم بھی میک ان انڈیا کو فالو کرتے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔ حالانکہ یہ ہمارا منصوبہ نہیں ہے بلکہ ہمارے دوست کا ہے۔
پوتن نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ہندوستان، برازیل اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک کا کردار بڑھنا چاہیے اور ان کے خیالات کا احترام کیا جانا چاہیے۔
پیوٹن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چین کے ساتھ روس کا تعاون کسی کے خلاف نہیں بلکہ دونوں ممالک کے لیے ہے۔
اس دوران مغربی ممالک پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ مغربی ممالک کی خوشحالی پوری زمین کو لوٹ کر اور نہ ختم ہونے والی توسیع کے ذریعے حاصل کی گئی ہے۔
- Share