روس کے نائب وزیر خارجہ آئندہ ہفتے قطر میں حماس کے نمائندوں سے ملاقات کر سکتے ہیں

  • Home
  • روس کے نائب وزیر خارجہ آئندہ ہفتے قطر میں حماس کے نمائندوں سے ملاقات کر سکتے ہیں
Gaza War

روس کے نائب وزیر خارجہ آئندہ ہفتے قطر میں حماس کے نمائندوں سے ملاقات کر سکتے ہیں

روس کے نائب وزیر خارجہ آئندہ ہفتے قطر میں حماس کے نمائندوں سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ اس دوران گزشتہ ہفتے حملے کے بعد یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کی رہائی پر بات کی جائے گی۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے یہ اطلاع دی ہے۔

بی بی سی روس کے ایڈیٹر سٹیو روزن بارڈ نے اپنے تازہ تجزیے میں کہا ہے کہ روس اس وقت ایک ممکنہ امن ساز کا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ روس کے حماس اور ایران دونوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔ ایران پر حماس کے شدت پسندوں کی مالی معاونت کا الزام بھی لگایا جا رہا ہے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ وہ اپنے دورے کے دوران حماس کے نمائندوں سے ملاقات کے امکان کو رد نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ چاہیں تو ہم ہمیشہ رابطے کے حق میں ہیں۔

“خاص طور پر ایسے حالات میں یہ ملاقات یرغمالیوں کی رہائی سمیت بہت سے عملی مسائل کے حل میں کارگر ثابت ہوگی۔

صحافی کی موت پر اسرائیلی فوج کا بیان – ‘ہمیں بہت افسوس ہے’

اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز کہا کہ اسے لبنان پر حملے میں رائٹرز کے صحافی کی ہلاکت پر گہرا افسوس ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے یہ اطلاع دی ہے۔

تاہم اسرائیلی فوج نے صحافی کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ فوج کے ترجمان رچرڈ ہیچ نے کہا کہ ہم اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس حملے میں اے ایف پی کے دو صحافیوں سمیت کل چھ صحافی زخمی ہوئے ہیں۔

شمالی غزہ سے نکلنے والے فلسطینی قافلے پر حملے کی تصدیق، مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

جمعہ کی شام دیر گئے، شمالی غزہ سے نکلنے والے فلسطینی قافلے پر حملے کی خبر ملی۔ حملے سے متعلق ویڈیو فوٹیج دیکھنے اور جانچنے کے بعد اب بی بی سی کی تصدیق کرنے والی ٹیم نے اس کی تصدیق کر دی ہے۔

یہ حملہ صلاح الدین روڈ پر ہوا۔ یہ شمالی غزہ سے جنوب کی طرف انخلاء کے دو راستوں میں سے ایک ہے، جن سے شہری گزر رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں رہنے والے عام لوگوں سے شام چار بجے تک علاقہ خالی کرنے کو کہا تھا۔ جس کے بعد ان راستوں پر کافی بھیڑ ہے۔

جمعے کو قافلے پر حملے کے بعد دستیاب فوٹیج میں کم از کم 12 لاشیں دکھائی دے رہی ہیں۔ ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ بچے، جن میں سے کچھ کی عمریں دو سے پانچ سال کے درمیان دکھائی دیتی ہیں۔ فوٹیج میں نظر آنے والے لوگوں کے سائے سے ایسا لگتا ہے کہ اسے مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب ریکارڈ کیا گیا تھا۔

ان میں سے زیادہ تر کو فلیٹ بیڈ ٹرک کے پیچھے پڑے دیکھا گیا۔ دوسرے یہاں اور وہاں سڑک پر بکھرے ہوئے ہیں۔ کچھ تباہ شدہ گاڑیاں بھی دکھائی دے رہی ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں 70 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور اس کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

امریکی شہریوں کو غزہ سے باہر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

اسرائیل اور مصر نے کہا ہے کہ امریکی شہری رفح بارڈر کے ذریعے غزہ چھوڑ سکتے ہیں۔

اسرائیل اور مصر کی حکومتوں نے کہا ہے کہ رفح بارڈر آج یعنی ہفتہ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے سے شام 5 بجے تک کھلا رہے گا۔

تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا غزہ پر کنٹرول کرنے والی حماس امریکی شہریوں کو علاقہ چھوڑنے کی اجازت دے گی یا نہیں۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *