سات دن کی جنگ بندی کے بعد غزہ میں ایک بار پھر فائرنگ کی آوازیں گونج رہی ہیں۔

  • Home
  • سات دن کی جنگ بندی کے بعد غزہ میں ایک بار پھر فائرنگ کی آوازیں گونج رہی ہیں۔

سات دن کی جنگ بندی کے بعد غزہ میں ایک بار پھر فائرنگ کی آوازیں گونج رہی ہیں۔

فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے ہتھیاروں سے حملے بھی کیے جا رہے ہیں سات دن کی جنگ بندی کے بعد غزہ میں ایک بار پھر فائرنگ کی آوازیں گونج رہی ہیں۔۔آسمان پر سیاہ دھویں کے بادل اور ڈرون کے اڑنے کی آوازوں نے غزہ میں واپسی کی ہے۔آج صبح دھند چھائی ہوئی ہے اور جنوبی اسرائیل کا شہر سڈروٹ جہاں میں جہاں میں ٹھہرا ہوں وہاں سے میں شمالی غزہ کو براہ راست دیکھ سکتا ہوں، میں وہاں کی ٹوٹی پھوٹی عمارتوں کو دیکھ سکتا ہوں، عسقلان کے قریب جو فوجی روڈ بلاک ہوا کرتا تھا وہ بھی واپس آ گیا ہے۔

غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے کہا ہے کہ آج صبح جنگ بندی ختم ہونے کے بعد سے اب تک 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔حماس اور اسرائیل کے درمیان سات روزہ جنگ بندی کا معاہدہ آج ختم ہو گیا ہے۔

جمعرات کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا ساتواں دن تھا۔اس کے بعد آج یہ ڈیل ختم ہوگئی۔ڈیل ختم ہونے سے کچھ دیر قبل اسرائیل نے کہا کہ اس نے غزہ سے فائر کیے گئے ایک راکٹ کو مار گرایا۔جنگ دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔

روس یوکرائن جنگ: کئی روسی ڈرون مار گرائے، میجر جنرل کی ہلاکت کا دعویٰ

یوکرین کی فضائیہ کا کہنا ہے کہ اس نے روس کی طرف سے مشرقی یوکرین کی طرف داغے گئے ایک درجن سے زیادہ ڈرون مار گرائے ہیں۔ٹیلی گرام چینل پر لکھتے ہوئے دنیپروپیٹروسک ریجن کے گورنر سیرہی لائساک نے کہا کہ کچھ شہر حملے کی زد میں آئے ہیں۔لیکن کوئی حملہ نہیں ہوا۔ ان حملوں میں ہلاکتیں

دریں اثناء روسی بحریہ کا کہنا ہے کہ اس نے بحیرہ اسود میں بغیر پائلٹ کے یوکرین کے جہاز کو تباہ کر دیا ہے۔ یہ جہاز جزیرہ نما کریمیا کی طرف بڑھ رہا تھا۔
روس نے 2014 میں جزیرہ نما کریمیا کو یوکرین سے چھین لیا تھا۔ حالیہ دنوں میں روس نے یوکرین پر اپنے فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔

روس نے فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک ایک طویل جنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ روس بھی یوکرین کے جوابی حملوں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔دریں اثناء یوکرین میں بارودی سرنگ کے دھماکے سے ایک روسی جنرل کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔روسی حمایت یافتہ کئی ذرائع جنرل کی ہلاکت کی تصدیق کر رہے ہیں۔45 سالہ میجر جنرل ولادیمیر زوادسکی 14ویں آرمی کور کے ڈپٹی کمانڈر تھے۔

2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد سے اس جنگ میں کم از کم چھ دیگر روسی جنرل مارے جا چکے ہیں۔روس کی وزارت دفاع نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ یہ واقعہ کہاں پیش آیا اس بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔اطلاعات کے مطابق میجر جنرل زوادسکی کا انتقال بدھ کی دوپہر کو ہوا، ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ واقعہ کہاں پیش آیا تاہم کہا جا رہا ہے کہ ان کی یونٹ کھیرسن کے علاقے میں تھی۔

وزیر اعظم نریندر مودی اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس میں شرکت کے لیے جمعرات کی رات دبئی پہنچ گئے۔

متحدہ عرب امارات کے اخبار الاتحاد کو دیے گئے انٹرویو میں پی ایم مودی نے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک نے یہ مسئلہ پیدا نہیں کیا ہے، پھر بھی ہم سب اس مسئلے کے حل میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ لیکن یہ مالی اور تکنیکی مدد کے بغیر ممکن نہیں، اس لیے میں عالمی تعاون کی اپیل کرتا ہوں۔

اخبار سے بات کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا، “ہندوستان اور متحدہ عرب امارات ایک سبز مستقبل کی تشکیل میں شراکت دار کے طور پر کھڑے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ آب و ہوا کی کارروائی مساوات، آب و ہوا کے انصاف، مشترکہ ذمہ داریوں اور مشترکہ صلاحیتوں پر مبنی ہونی چاہیے۔ ان اصولوں پر عمل کر کے ہی ہم ایک پائیدار مستقبل کی طرف بڑھ سکتے ہیں جس میں کوئی پیچھے نہیں رہے گا۔

COP کا مطلب ہے پارٹیوں کی کانفرنس۔ جس کا ہر سال اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ اس طرح کی 28ویں کانفرنس ہے۔ یہ موسمیاتی تبدیلی پر دنیا کا واحد کثیر الجہتی فیصلہ سازی کا پلیٹ فارم ہے جس میں دنیا کا ہر ملک حصہ لیتا ہے۔اس سال متحدہ عرب امارات اس کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ کانفرنس 30 نومبر سے 12 دسمبر تک جاری رہے گی۔اس کانفرنس میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور توانائی کی منتقلی کو بہتر اور تیز کرنے پر بات چیت کی گئی۔

  • Share

admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *