ترک صدر نے اسرائیل میں داخل ہونے کی دھمکی دی
- Home
- ترک صدر نے اسرائیل میں داخل ہونے کی دھمکی دی
ترک صدر نے اسرائیل میں داخل ہونے کی دھمکی دی
محمد ہارون عثمان(29 جولائی،بیورو رپورٹ) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے اتوار 28 جولائی کو کہا کہ ترکی اسرائیل میں داخل ہو سکتا ہے۔
ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی اسی طرح اسرائیل جا سکتا ہے جس طرح وہ لیبیا اور آذربائیجان میں داخل ہوا تھا تاہم ایردوان نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کس قسم کی مداخلت کی بات کر رہے ہیں۔
اردگان غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں شہریوں کی ہلاکت پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ اردگان نے تازہ ترین بیان اس وقت دیا جب وہ ایک تقریب میں ملک کی دفاعی صنعت کی تعریف کر رہے تھے۔
اردگان نے کہا کہ “ہمیں بہت مضبوط ہونا پڑے گا تاکہ اسرائیل فلسطین میں ایسے برے کام نہ کر سکے۔” جس طرح ہم کاراباخ میں داخل ہوئے، جس طرح ہم لیبیا میں داخل ہوئے، ہم اسرائیل کے معاملے میں بھی ایسا ہی کرسکتے ہیں۔
ایردوان کے اس بیان پر اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے صدام اور ایردوان کی تصاویر شیئر کیں اور سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’ایردوان صدام حسین کے نقش قدم پر چل رہے ہیں‘۔ اردگان کو یاد دلائیں کہ وہاں کیا ہوا اور کیسے ختم ہوا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے جب ایردوان کی پارٹی کے نمائندوں سے اس بارے میں مزید معلومات مانگی تو کوئی جواب نہیں ملا، ایردوان کے اس بیان کے بعد اسرائیلی میڈیا میں ایک اور بیان کا چرچا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اردگان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا ہٹلر سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح نسل کشی کرنے والا ہٹلر ختم ہوا اسی طرح نسل کشی کرنے والے نیتن یاہو کا خاتمہ ہو جائے گا۔ اسی طرح۔” ‘
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، ایردوان نے کہا، “فلسطینیوں کو مارنے کی کوشش کرنے والوں کو اسی طرح ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا جس طرح نازیوں کو ٹھہرایا گیا تھا۔” انسانیت فلسطین کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ تم فلسطینیوں کو قتل نہیں کر سکو گے۔
ہٹلر کے دور میں ساٹھ لاکھ یہودیوں کو قتل کیا گیا۔ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد نازی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ چلایا گیا اور انہیں سزا سنائی گئی 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں فوجی کارروائی شروع کی۔
- Share