جنوبی لبنان سے امن فوجیوں کو ہٹانے پر اسرائیل اور اقوام متحدہ کے درمیان کشیدگی
- Home
- جنوبی لبنان سے امن فوجیوں کو ہٹانے پر اسرائیل اور اقوام متحدہ کے درمیان کشیدگی
جنوبی لبنان سے امن فوجیوں کو ہٹانے پر اسرائیل اور اقوام متحدہ کے درمیان کشیدگی
جنوبی لبنان سے امن فوجیوں کو ہٹانے پر اسرائیل اور اقوام متحدہ کے درمیان کشیدگی، اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ وہ جنوبی لبنان سے اپنے امن دستوں کو نہیں ہٹائے گا جب کہ اسرائیل کئی بار کہہ چکا ہے کہ اقوام متحدہ کو وہاں سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے امن مشن کے سربراہ جین پیئر لاکروکس نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (UNIFIL) وہاں سے اپنے فوجیوں کو واپس نہیں بلائے گی۔ اس فیصلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور ان ممالک کی مکمل حمایت حاصل ہے جو اس مشن کو مالی مدد فراہم کر رہے ہیں۔
اتوار کو اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سخت الفاظ میں کہا تھا کہ کو جنوبی لبنان سے اپنے امن دستوں کو واپس بلانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فوجی حزب اللہ کے جنگجوؤں کے لیے ڈھال کے طور پر کام کر رہے تھے۔
پچھلے ہفتے اسرائیل نے وسطی بیروت پر حملے کے دوران UNIFIL کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ وسطی بیروت میں اسرائیلی حملے میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے UNIFIL امن مشن 1978 میں تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ اس علاقے میں پڑوسی ممالک کے درمیان دشمنی کو روکنے اور جنوبی لبنان کے لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج نے کئی بار اس کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔
شمالی لبنان میں اسرائیل کا فضائی حملہ، 21 افراد ہلاک
لبنان کی وزارت صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی لبنان میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس میں کم از کم 21 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہو گئے۔ اس علاقے میں زیادہ تر عیسائی لوگ رہتے ہیں۔
ایتو ان علاقوں سے بہت دور ہے جہاں اسرائیل حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کر رہا ہے یہاں کے رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس دیہی علاقے میں جنگ سے بے گھر ہونے والا ایک خاندان رہ رہا تھا۔
اسرائیلی فوج نے اس حملے پر کچھ نہیں کہا ہے۔ لیکن اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ بیروت سمیت ہر اس علاقے پر وحشیانہ حملہ کیا جائے گا جہاں حزب اللہ کے ٹھکانے ہیں لبنانی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ ایک ماہ سے جاری اسرائیلی حملے میں 1700 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ہے
جسٹن ٹروڈو کا دعویٰ- نجار قتل کیس کی تحقیقات میں بھارت تعاون نہیں کر رہا
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کی جانب سے چھ کینیڈین سفارت کاروں کو ملک سے نکالنے اور بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما کو واپس بلانے کے فیصلے کے بعد پریس کانفرنس کی ہے۔
دارالحکومت اوٹاوا میں پریس کانفرنس کے دوران ٹروڈو نے دعویٰ کیا کہ کینیڈین حکام نے اپنے بھارتی ہم منصبوں کو مجرمانہ سرگرمیوں کے ثبوت دیے تھے لیکن بھارتی حکومت نے تعاون نہیں کیا۔
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران، ٹروڈو نے کہا، “اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹوں نے عوامی تحفظ کو خطرے میں ڈالنے میں کردار ادا کیا ہے۔” یہ ناقابل قبول ہے۔”
انہوں نے کہا، “کینیڈا-ہندوستان کے عوام سے عوام کے تعلقات، تجارت اور تجارت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ لیکن ہم اسے برداشت نہیں کر سکتے جو ہم اب دیکھ رہے ہیں۔ کینیڈا ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے اور ہم ہندوستانی حکومت سے بھی کینیڈا کے لیے ایسا ہی کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔
ٹروڈو نے الزام لگایا کہ جب انٹیلی جنس نے کینیڈا کی سرزمین پر ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارت کے ممکنہ ملوث ہونے کے بارے میں شکوک پیدا کیے تو اس معاملے پر بھارتی حکومت سے تعاون کی اپیل کی گئی۔
- Share