بھارت میں مسلم سماج پر بڑھتے ہوئے ظلم
- Home
- بھارت میں مسلم سماج پر بڑھتے ہوئے ظلم
بھارت میں مسلم سماج پر بڑھتے ہوئے ظلم
بھارت میں مسلم سماج پر بڑھتے ہوئے ظلم، تعلیم، روزگار اور صحت کی خدمات میں سرکاری دفاتر میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے
بھارت میں مسلم معاشرے کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا مسئلہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 17(2011sensex) کروڑ ہے جو کہ دنیا کی تیسری سب سے بڑی مسلم آبادی ہے۔
بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور ناانصافی کے کئی واقعات سامنے آچکے ہیں۔ ان میں تعلیم، روزگار اور صحت کی خدمات میں امتیازی سلوک شامل ہے۔
اس کے علاوہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ان واقعات میں مسلمانوں کے گھروں اور مساجد پر حملے اور مسلمانوں کے خلاف پرتشدد زبان کا استعمال شامل ہے۔
دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیمیں اور دیگر تنظیمیں بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی مذمت کر رہی ہیں۔ ان تنظیموں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک بند کرے۔
حالیہ دنوں میں ایران کے سپریم لیڈر نے بھی بھارت کے مسلمانوں کے تحفظ کی بات کی ہے جس کے جواب میں بھارت نے ان الزامات کو سرے سے نکار دیا ہے۔
اگر آج ہم دنیا بھر میں نظر دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ صرف بھارت میں ہی نہیں پوری دنیا میں مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی اور ظلم ہو رہے ہیں جس پر اقوام متحدہ اور ہیومن رائٹس واچ جیسی تنظیمیں وقتاً فوقتاً آواز تو بلند کرتی ہے پر کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کر پارتی یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں ظلم اور تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
- Share